ذرائع:
حیدرآباد: تلنگانہ حکومت نے نئے راشن کارڈس کے تعلق سےاہم فیصلہ کیاہے۔حکومت می سیواپورٹل کے ذریعے درخواستیں وصول کرنے کے لئے سرکاری طور پر نئے احکامات جاری کئے ہیں۔
چیف منسٹرریونت ریڈی نے عہدیداروں کو اس سلسلے میں احکامات جاری کئے ہیں۔حکومت نے فروری کے آخر تک نئے راشن کارڈ کے لئے درخواست گزاروں سے درخواستیں لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس سلسلے میں جن لوگوں نے عوامی حکمرانی پروگرام کے تحت راشن کارڈ کے لئے درخواست دی ہے وہ فروری کے آخری ہفتے تکمی سیوا سینٹر کے ذریعے درخواست دے سکتے ہیں۔
ابیہ ہستم کے نام پر تمام 5 ضمانتوں کے لئے تقریباً ایک کروڑ دس لاکھ درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔ ان میں سے اکثر نے راشن کارڈ اور مکانات کے لئے درخواستیں دی ہیں۔ اہل افراد کی تعداد زیادہ ہو نے کی وجہ سے جانچ پڑتال ممکن نہیں ہے۔ جس کی وجہ سے می سیواپورٹل کے ذریعے راشن کارڈ کے لئے درخواستیں سرکاری طور پر قبول کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ریاستی حکومت کا کہنا ہے کہ نئے راشن کارڈوں کے ساتھ جن کا نام راشن کارڈ میں نہیں ہے وہ بھی می سیواپورٹل کے ذریعے درخواست دے سکتے ہیں۔
پبلک گورننس پروگرام کے تحت موصول ہونے والی ابیہ ہستم درخواستوں میں سے مزید 19,92,747 درخواستیں راشن کارڈ، دھرانی وغیرہ کے لئے موصول ہوئی ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ نیشنل انفارمیٹکس سینٹر (این آئی سی) نے راشن کارڈ کے لئے خصوصی سافٹ ویئر تیار کیا ہے۔
ایسا لگتا ہے
کہ حکومت نے یہ فیصلہ اس عمل کو جلد از جلد مکمل کرنے کے لئے لیا ہے کیونکہ راشن کارڈ ریاست کے غریب اور متوسط طبقے کے لوگوں کے لئے بہت مفید ہے۔ حکومت کی جانب سے کئے گئے وعدوں کو عملی جامہ پہنانے کے لئے ایک اچھی طرح سے منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔
اس سلسلے میں چیف منسٹر ریونت ریڈی نے ایک طرف فلاحی اسکیموں پر عمل آوری اور دوسری طرف ترقیاتی پروگراموں پر توجہ مرکوز کی ہے۔
تلنگانہ حکومت بوگس راشن کارڈس کو ختم کرنے کے لئے اقدامات کررہی ہے۔ اس سلسلے میں یہ واضح کیاگیا ہے کہ راشن کارڈ رکھنے والوں کو ای-کے وائی سی کرناہوگا۔ یہ سلسلہ گزشتہ 5 ماہ سے جاری ہے۔
تاہم راشن کارڈ ای-کے وائی سی کی آخری تاریخ 31 جنوری ہے۔ عہدیداروں کا مشورہ ہے کہ ہر وہ شخص جس کے پاس راشن کارڈ ہے اسے کے وائی سی کرناہوگا۔بتایاجارہا ہے کہ راشن کارڈکےتعلق سے کےوائی کراناآسان ہے۔ یہ وضاحت کی گئی ہے کہ اگر آپ راشن ڈیلروں کے پاس جاکراپنا آدھار نمبر دیں اور پھر اپنے فنگر پرنٹس کو رجسٹر کریں تو ای-کے وائی سی مکمل ہو جائے گا۔
واضح کیا جاتا ہے کہ اگر راشن کارڈکے تعلق سے ای-کے وائی سی نہیں ہے تو ان کا نام راشن کارڈ سے ہٹا دیا جائے گا۔
محکمہ سیول سپلائیزکے کمشنر دیویندر سنگھ چوہان نے 31 جنوری تک راشن کارڈ کو آدھار نمبر کے ساتھ لنک کرنے کا مشورہ دیا۔
حکومت ہند پردھان منتری غریب کلیان انا یوجنا اسکیم کے ذریعے مستحق غریبوں کو راشن چاول اور دیگر اشیاء فراہم کرتی ہے۔