نئی دہلی،24اکتوبر(ایجنسی)مرکزی جانچ بیورو(سی بی آئی)کے ڈائیریکٹر آلوک ورما اور خصوصی ڈائیریکٹر راکیش استھانا کے درمیان جاری ٹکراؤ میں دخل اندازی کرکے حکومت نے غیر معمولی قدم اٹھاتے ہوئے دونوں کو چھٹی پر بھیج دیا اور سینٹرل ویجیلینس کمیشن کی نگرانی میں ایک خصوصی جانچ ٹیم(ایس آئی ٹی)سے پورے معاملے کی جانچ کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
حکومت نے منگل کی دیر رات مسٹر ورما اور مسٹر استھانا کو چھٹی پربھیجنے کے ساتھ ہی جوائنٹ ڈائیریکٹر ایم ناگیشور راو کو فوری طورپر اس جانچ ایجنسی کا عبوری ڈائیریکٹر مقرر کردیا۔اڈیشہ کیڈر کے 1986بیچ کے آئی پی ایس افسر مسٹر راو نے کل رات ہی عہدہ سنبھال لیا اور آج ایجنسی کے چند افسران کے تبادلے اور کچھ کو مزید کام کاج سونپ دئے ان میں وہ افسر بھی شامل ہیں جو مسٹر استھانا پر عائدرشوت لینے کے الزامات کی جانچ کررہے تھے۔
style="font-family: "Jameel Noori Nastaleeq"; font-size: 18px; text-align: start;">
اس دوران مسٹر ورما نے انہیں چھٹی پر بھیجنے کے حکم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے جسے سماعت کےلئے قبول کرلیا گیا ہے۔
مسٹر ورما اور مسٹر استھانا کے درمیان گزشتہ چند دنوں سے الزام اور جوابی الزام کا سلسلہ جاری تھا۔اس تنازعہ میں اس وقت نیا موڑ آیا ،جب 15اکتوبر کو سی بی آئی نے اپنے خصوصی ڈائیریکٹر مسٹر استھانا،ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ دیویندر کمار اور کچھ دیگر کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی۔مسٹر استھانا پر گوشت کے تاجر معین قریشی کے معاملے میں رشوت لینے کا الزام ہے۔مسٹر استھانا نے ایف آئی آر درج کئے جانے کےخلاف گزشتہ منگل کو دہلی کے ہائی کورٹ کا رخ کیا جہاں سے انہیں 29اکتوبر کو اگلی سماعت تک کسی طرح کی کارروائی سے راحت مل گئی۔سی بی آئی نے دیویندر کمار کومنگل کو گرفتار کرلیاتھا۔