حیدرآباد۔ مولانا محمد رحیم الدین انصاری (رکن آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ) وکنوینر اجلاس عام آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے اپنے بیان میں کہا کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کا26 ؍واں اجلاس عام9تا 11فروری حضرت مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی کی صدارت میں حیدرآباد میں اویسی اسپتال ،کنچن باغ میں منعقد ہوگا، اور 11؍ فروری بروز اتوار بورڈ کا جلسہ عام زیر نگرانی بیرسٹر اسد الدین اویسی ایم پی دارالسلام گراؤنڈ میں ہوگا۔ بورڈ کے اجلاس سے قبل مجلس استقبالیہ کی جانب سے مسلمانوں کو موجودہ فرقہ پرست حکومت کی ریشہ دوانیوں سے واقف کرانے اور طلاق ثلاثہ پر موجودہ حکومت کی مجوزہ بل کے خلاف شریعت نکات سے واقف کرانے اور امت مسلمہ کا شعور بیدار کرنے کے لیے تلنگانہ کے مختلف اضلاع میں اجلاس عام منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
محبوب نگر، کریم نگر، نظام آباد اور عاد ل آباد میں عظیم الشان جلسہ تحفظ شریعت واصلاح معاشرہ بصدارت بیرسٹر اسد الدین اویسی منعقد کئے گئے، جس میں لاکھوں مسلمانوں نے حصہ لیا، جلسہ تحفظ شریعت میں تمام مسالک کے نمائندہ علماء کرام اور دانشوروں کے علاوہ مقامی علماء کرام اور رہنماوں نے بھی
مخاطب کیا۔ بیرسٹر اسد الدین اویسی نے خاص طور پر طلاق ثلاثہ کے مضمرات، اور خامیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ بل خواتین کے تحفظ کے حق میں نہیں، بلکہ ان کے لیے مزید مشکلات اور دشواریوں کا سبب بن سکتا ہے۔ مسٹر اویسی نے کہا کہ حکومت کو مسلم خواتین سے اتنی ہی دلچسپی ہے تو ان کے تعلیمی مسائل پر بل پیش کرے، نیز مختلف مقامات پر گاؤ کشی کے سلسلے میں جن لوگوں کے جانوں کا اتلاف ہوا ہے ان کے وارثین سے انصاف کریں، علماء کرام نے عامۃ المسلمین سے شریعت پر پابند رہنے کا عہد لیا، طلاق اور عائلی مسائل پر پولیس اور عدلیہ سے رجوع ہونے کے بجائے دار القضاء اور شرعی پنچایتوں سے رجوع ہونے کی تلقین کی،نیز نمازوں کی پابندی، قرآن کریم کی تلاوت اور آپسی اتحاد واتفاق سے رہنے کا بھی وعدہ لیا۔
علماء کرام اور رہنماوں نے کہا کہ مسلمانان ہند آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کو تمام مسلمانوں کی متحدہ ومتفقہ تنظیم سمجھتے ہیں اور ہم سب بورڈ کی نمائندگی کے ساتھ ہیں۔ تمام جلسوں میں حکومت ہند کی مجوزہ بل کے خلاف قرار دادیں منظور کی گئیں کہ یہ بل شریعت اسلامی کے سراسر خلاف ہے اور مسلمانان ہند کو یہ بل قطعی منظور نہیں ہے۔