وزیر اعظم کے دل میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کیلئے خاص جگہ ہے
نئی دہلی، 17مئی (یو این آئی) علی گڑھ مسلم یونیورسٹی علی گڑھ (اے ایم یو) کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی کے دل میں خاص جگہ ہے یہی وجہ ہے کہ وہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے معاملے میں وہ ذاتی طور پر دلچسپی لیتے ہیں اور وہ اس وقت بے چین ہوگئے تھے جب اے ایم یو میں کورونا سے فوت ہونے والوں کی تعداد میں اضافے کے بارے سنا تھا تو فوراً صورت حال کا جائزہ لینے کے لئے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو بھیجا تھا۔
وزیر اعظم نریندر مودی ذاتی دلچسپی کا اندازہ اس بات سے ہوتا ہے کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کیمپس میں کورونا کی وجہ سے کئی موجودہ اور سابق پروفیسرکی موت سے وزیر اعظم پریشان ہوکر وہاں خاص توجہ مبذول کی تھی۔
وزیر اعظم نے ذاتی دلچسپی لیتے ہوئے وائس چانسلر سے بات کی اور صحیح صورت حال جائزہ لینے کے لئے فوراہی ریاستی وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو بھیجا تاکہ وہ کیمپس میں اس وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے تمام ضروری اقدامات کرسکیں۔ کورونا کے علاج کے بنائے گئے سنٹر کا معائنہ کرسکیں،مربوط کمانڈ اینڈ کنٹرول
سنٹر اور کوورنا مریض کے لئے جو سہولت ہے اس کی مانیٹر کرسکیں اور وزیر اعلی نے کورونا مثبت مریض کو حاصل موجودہ سہولت کا خود سے جائزہ لیا اور اس کی جانچ کی۔ اس کے علاوہ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے وائس چانسلر اور باقی ممبرسے بھی ملاقات کی اور صحیح صورت جاننے کی کوشش کی۔
وزیر اعظم کو جورپورٹ ملی تھی وہ مبالغہ آمیز اور گمراہ کن تھی۔ وائس چانسلر نے وزیر اعظم کو حقیقی تصویر سے آگاہ کیا۔انہوں نے بتایا کہ تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ اموات کی اخباری اطلاعات میں طویل عرصے سے ریٹائرڈ پروفیسرز کے نام شامل تھے جو علی گڑھ میں نہیں رہتے تھے۔ وہ زیادہ تر دل کے دورے اور فالج کے باعث فوت ہوئے تھے۔ صرف 16 اموات کی تصدیق کووڈ سے ہوئی۔ ان میں سے نو جواہر لال نہرو میڈیکل کالج اسپتال، اے ایم یو میں انتقال کر گئے، تین شہر کے نجی اسپتالوں میں اور چار شہر کے باہر فوت ہوئے۔وزیر اعظم نے اس پر اطمینان کا اظہار کیا۔
وزیر اعظم کی مداخلت کے بعد کیمپس میں موجود سہولت میں اضافہ کیا گیااور یونیورسٹی حکام کا کہنا ہے کہ وہ کیمپس میں ذاتی طور پر سہولتوں کی بہتری کو یقینی بنانے پر وزیر اعظم کے مشکور ہیں۔