علی گڑھ : علی گڑھ کے ایک اسکول میں ڈاکٹر ذاکر نائیک کو ایک اسلامی ہیرو کے طور پر پڑھائے جانے کے معاملہ نے طول پکڑ لیا ہے اور اس پر تنازع شروع ہوگیا ہے۔ معاملہ کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے جہاں بی ایس اے نے جانچ کا حکم دیا ہے ، وہیں پولیس بھی اسکول انتظامیہ کے خلاف جانچ میں مصروف ہوگئی ہے ۔ خیال رہے کہ ڈاکٹر ذاکر نائیک پر اشتعال انگیز اور متنازع تقریریں کرنے کے الزامات لگائے جاتے رہے ہیں ۔
یہ معاملہ کوارسی تھانہ علاقہ کے نگلا پٹواری میں واقع اسلامک مشن اسکول کا ہے ۔ اسکول میں جو کتابیں پڑھائی جارہی ہیں ، اس میں ایک کتاب علم النفع کے صفحہ نمبر 42 پر اسلام کے ہیرو کے بارے میں بتایا گیا ہے۔ اس ضمن میں 9 افراد کی تصاویر دی گئی ہیں اور ان کے نام نیچے
دے کر انہیں شناخت کرنے کیلئے کہا گیا ہے ۔ نو افراد کی تصاویر میں تیسری قطار میں ڈاکٹر ذاکر نائیک کی تصویر بھی ہے ، جس کی شناخت کرنے کیلئے کہا گیا ہے ۔
معاملہ کے طول پکڑنے کے بعد اے ڈی ایم سٹی ایس بی سنگھ نے بی ایس اے کو جانچ کا حکم دیا ہے ۔ اس معاملہ میں اے ڈی ایم سٹی کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر ذاکر نائیک کو بطور ہیرو پڑھایا جارہا ہے ، جو ملک مخالف سرگرمیوں میں آتا ہے۔ نوٹس دینے کے بعد منظوری رد کرنے کی کارروائی کی جائے گی۔
ادھر اسکول انتظامیہ نے اس سلسلہ میں اپنی صفائی پیش کی ہے ۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہ کتاب اس وقت شائع کی گئی تھی جب ڈاکٹر ذاکر نائیک کے خلاف کوئی معاملہ نہیں تھا ، اب نئی کتاب جلد ہی چھپ کر آجائے گی ۔