اگر شامل نہیں کیا گیا تو مجلس تنہا پورے بہار میں الیکشن لڑے گی اور سوالات ان پارٹیوں سے ہونا چاہیئے، ہم سے نہیں!
کشن گنج – نئی دہلی: (ملت ٹائمز) آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین نے بہار الیکشن کے پیش نظر مہاگٹھبندھن میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا ہے اور پارٹی کا یہ مانناہے کہ بی جے پی اور جے ڈی یو کو بہار کی حکومت سے اکھاڑنے کیلئے ایک کوئی مضبوط اتحاد بنتا ہے تو ایم آئی ایم ضروراس میں شرکت کرنا چاہے گی اور اگر اس اتحاد میں ایم آئی کو شامل نہیں کیا جاتا ہے تو پھر پارٹی تنہا الیکشن لڑے گی اور اس وقت سوال ہونا چاہیئے ان آر جے ڈی اور کانگریس جیسی پارٹیوں سے، مجلس سے نہیں ۔
ملت ٹائمز کے چیف ایڈیٹر شمس تبریز قاسمی کے ساتھ ایک انٹرویو میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین بہار کے صدر اختر الایمان نے واضح طور پر کہاکہ بی جے پی اور جے ڈی یو کو حکومت سے دوررکھنے کیلئے اگر بہار میں کوئی اتحاد بنتا ہے تو مجلس اپنی شرطوں کے ساتھ اس اتحاد کا حصہ ضرور بننا چاہے گی اور ہماری مشترکہ کوشش ہوگی کہ بی جے پی اور جے ڈی یو کو ہم حکومت سے دور رکھیں ۔ یہ معاملہ ہماری طرف سے بالکل واضح ہے لیکن اگر اتحاد میں مجلس کو شامل نہیں کیا جاتا ہے تو اس وقت یقینی طور پر مجلس تنہار چناؤ لڑے گی کیوں کہ ہماری تیاری بھی گذشتہ چھ سالوں سے جاری ہے اور ہم چناؤ لڑنے کیلئے ہی آئے ہیں ۔ ہمارے لوگوں کے ہاتھوں میں کنگن نہیں ہے ۔
اختر الایمان نے یہ بھی کہاکہ ہمارے ملی رہنما کی ذمہ داری ہے کہ وہ وہ اتحاد میں مجلس کو بھی شامل کرائیں اور اگر وہ ایسا کرانے میں کامیاب نہیں ہوپاتے ہیں تو اس کا مطلب یہی سمجھا جائے کہ ان پارٹیوں کے نزدیک ان کی کوئی اہمیت نہیں ہے ، انہیں صرف مسلمانوں کا ووٹ چاہیئے لیڈر شپ اور قیادت نہیں ۔ اس لئے ان رہنما سے درخواست ہے کہ وہ ہمارے ساتھ آئیں اور مجلس کی حمایت کریں ۔ اختر الایمان نے مزید کہا کہ بی جے پی کو نہ مسلمانوں کے ووٹ سے
مطلب ہے اور نہ ہی ان کے مسائل سے ۔ جبکہ کانگریس اور آر جے ڈی جیسی پارٹیوں کو صرف مسلمانوں کے ووٹ سے مطلب ہوتا ہے ان کے مسائل اور لیڈر شپ سے نہیں ۔ اس لئے ہم نے صاف کردیا ہے کہ مجلس بہار اسمبلی انتخابات کی مکمل تیاری میں ہے ۔ اگر اتحاد میں ہمیں شامل کیاگیا تو ہم خیر مقدم کریں گے اور ساتھ مل کر چناؤ لڑیں گے اور اگر ہمیں شامل نہیں کیاگیا تو ہم تنہا پورے بہار میں چناؤ لڑیں گے ۔ امیدواروں کی ہمارے پاس لمبی فہرست ہے اور مکمل تیاری ہے ۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ اتحاد میں شامل ہونے کی بات ہم بہار اور عوام کے مفاد میں کررہے ہیں ۔ ان پارٹیوں سے کوئی بھیک نہیں مانگ رہے ہیں ۔ جب اختر الایمان سے یہ پوچھا گیا کہ کیا ابھی تک ان پارٹیوں کے طرف سے مجلس کو اتحاد میں شامل کرنے کے بارے میں کوئی بات چیت ہوئی ہے تو ان کا کہنا تھا کہ ان کے کچھ لوگ رابطہ میں ہیں اور چاہتے ہیں کہ مجلس بھی اتحاد میں شامل ہوجائے لیکن کچھ لوگ نہیں چاہتے ہیں ۔ ان کی منشاء صرف یہ ہے کہ مجلس کو بدنام کیا جائے اور اتحاد میں شامل نہ کیا جائے ۔
اختر الایمان نے یہ بھی کہاکہ اس الیکشن میں ارباب اقتدار کے ساتھ اپوزیشن سے بھی ہمیں حساب مانگنا ہوگا کہ انہوں نے مسلمانوں کے مسائل کیلئے کیا کیا ہے ۔ ایک مخصوص ذاتی کے شخص کا قتل ہوگیا تو 80 ایم ایل اے کے ساتھ ننگے پاؤں نکل گئے اور پٹنہ میں محمد اسرائیل ایک ہفتہ تک زیر علاج رہا جسے شرپسندوں سے جے شری رام کا نعرہ لگانے کیلئے کہا تھا اور انکار کرنے پر سختی سے پٹائی کی تھی تو کوئی ان کی خبر تک نہیں لینے گیا ۔
ایک سوال کے جواب میں اختر الایمان نے یہ بھی کہاکہ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین اب سیمانچل کے ساتھ پورے بہار میں مضبوط ہوگئی ہے اور ہر جگہ زمینی سطح پر کام ہورہا ہے ۔ پارٹی میں مسلمانوں کے ساتھ دلت اور دیگر ذات کے لوگ بھی بڑی تعداد میں شامل ہورہے ہیں اور بہار چناؤ مکمل تیاری اور عز م و ارادے کے ساتھ ہم لڑیں گے ۔