لکھنؤ: 12فروری(ایجنسی) سماج وادی پارٹی(ایس پی) سربراہ اکھلیش یادو نے پریاگ راج جانے سے روکے جانے کے واقعہ کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے منگل کو کہا کہ اس کےپیچھے ڈھائی آدمیوں کا ہاتھ ہے۔
سابق وزیر اعلی نے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ تاناشاہی روئے پر آمادہ اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو معلوم ہونا چاہئے کہ ان کے (اکھلیش) ساتھ کئے گئے بدسلوکی مستقبل میں بھاتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) کے لیڈروں کے ساتھ بھی ہوسکتا ہے۔
مسٹر یادو نے یہاں پارٹی دفتر میں منعقد پریس کانفرنس میں کہا کہ انہیں پولیس کے فسران نے ائیرپورٹ پر طیارےمیں چڑھنے سے روکاجب وہ الہ آباد یونیورسٹی طلبا یونین کے صدر ادے یادو کے پروگرام میں حصہ لینے جارہے تھے جہاں انہیں اکھاڑا پریشد کے صدر نریندر گری کے ساتھ کھانے پر بھی مدعو کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی جانے کے لئے انہوں نے متعلقہ ضلع انتظامیہ کو پہلی بار 27 دسمبر 2018 اور پھر دو فروری کو اپنا پروگرام بھیج دیا تھا تاکہ انہیں تیار ی کا وقت مل سکے، یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے کسی بھی خط وکتابت سے صاف انکار کردیا۔
"Jameel Noori Nastaleeq"; font-size: 18px; text-align: start;">ایس پی سربراہ نے کہا کہ ائیر پورٹ پرپولیس کا داخلہ ممنوع ہوتا ہے۔ ائیر پورٹ کی سیکورٹی کی ذمہ داری خصوصی ایجنسیوں کے پاس ہوتی ہے۔ اس کے باوجود پولیس کے افسران نے انہیں ائیر پورٹ احاطے کے اندر روکا گیا۔ اس سے قبل کل رات ایل آئی یو اور پولیس کے افسران نے ان کے بنگلے کی نگرانی کی جبکہ آج صبح ساڑھے 6 بجے تین افسران کو ان کے بنگلے کے نزدیک بٹھا دیا گیا۔
ائیر پورٹ پر ان کے ساتھ ہوئی بدسلوکی کے بارے میں سابق وزیراعلی نے کہا کہ ائیرپورٹ پر ایک ادنی پولیس افسر نے ان کو روکا، وہ اس قدر دباؤ میں تھا کہ اسے معلوم ہی نہیں تھا کہ وہ کسے روک رہا ہے۔
انہوں نے کہا" ریاست کے سنسیاسی وزیر اعلی اسمبلی کے اندر اور باہر"ٹھوکو" کی بات کرتے ہیں۔ انہیں اگر کوئی شخص یا بات پسند نہیں آئی ہے توو ہ تاناشاہی کواپناتے ہوئے اسے روکنے کی کوشش کرتے ہیں۔ انہیں معلوم ہونا چاہئے کہ آج جو وہ کررہے ہیں، مسقبل میں اس طرح کا سلوک ان کے ساتھ بھی ہوسکتا ہے۔