the etemaad urdu daily news
آیت شریف حدیث شریف وقت نماز
etemaad live tv watch now

ای پیپر

انگلش ویکلی

To Advertise Here
Please Contact
editor@etemaaddaily.com

اوپینین پول

جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات 2024 میں کون سی سیاسی پارٹی جیتے گی؟

کانگریس
جھارکھنڈ مکتی مورچہ
بی جے پی
ذرائع:

اسلامی مذہبی مقامات پر مبینہ ہندو مندروں کی شناخت کے لیے جاری دباؤ میں، ایک ہندوتوا تنظیم، ہندو سینا نے دعویٰ کیا ہے کہ راجستھان میں قابل احترام اجمیر درگاہ اصل میں بھگوان شیو کا مندر تھا۔ تنظیم نے آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کے ذریعہ سروے کا مطالبہ کیا ہے۔ ہندو سینا کے قومی صدر وشنو گپتا نے مقامی عدالت میں ایک درخواست دائر کی ہے جس میں دلیل دی گئی ہے کہ 13ویں صدی کی درگاہ کا نام سنکت موچن مہادیو مندر تھا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ درگاہ سے پہلے اس مقام پر ایک ہندو مندر موجود تھا۔ اس کی تصدیق کے لیے ASI سروے ضروری ہے۔ وشنو گپتا نے کہا کہ ہندو کمیٹی کو درگاہ کے احاطے میں عبادت کرنے کی اجازت دی جائے۔ نچلی عدالت نے گپتا کی عرضی کو قبول کر لیا ہے اور اگلی سماعت 20 دسمبر کو ہونے



والی ہے۔ اس پر کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے صدر بیرسٹر  اسد الدین اویسی نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ سلطان ہند خواجہ معین الدین چشتی رحمۃ اللہ علیہ ہندوستانی مسلمانوں کے اہم ترین اولیا اکرام میں سے ایک ہیں۔ لوگ صدیوں سے ان کے مزار پر آتے رہے ہیں اور آتے رہیں گے، انشاء اللہ۔ کئی بادشاہ، مہاراجا، شہنشاہ آئے اور چلے گئے لیکن خواجہ اجمیری کی مزار آج بھی آباد ہے۔ 1991 کے عبادت گاہوں کے ایکٹ میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ کسی بھی عبادت گاہ کی مذہبی شناخت کو تبدیل نہیں کیا جا سکتا اور نہ ہی ان مقدمات کی عدالت میں سماعت ہو گی۔ 1991 کے ایکٹ پر عملدرآمد کرنا عدالتوں کا قانونی فرض ہے۔ یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ ہندوتوا تنظیموں کے ایجنڈے کی تکمیل کے لیے قانون اور آئین کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے اور وزیر آعظم نریندر مودی خاموشی سے دیکھ رہے ہیں۔
اس پوسٹ کے لئے کوئی تبصرہ نہیں ہے.
تبصرہ کیجئے
نام:
ای میل:
تبصرہ:
بتایا گیا کوڈ داخل کرے:


Can't read the image? click here to refresh
http://st-josephs.in/
https://www.owaisihospital.com/
https://www.darussalambank.com

موسم کا حال

حیدرآباد

etemaad rishtey - a muslim matrimony
© 2024 Etemaad Urdu Daily, All Rights Reserved.