نئی دہلی، 8 اکتوبر (ایجنسی) دارالحکومت کی ایک نچلی عدالت نے ایئر سیل-میکسس معاہدہ معاملے میں سابق مرکزی وزیر خزانہ پی چدمبرم اور ان کے بیٹے كارتی کو پیر کو فوری راحت دیتے ہوئے ان کی گرفتاری پر عبوری روک یکم نومبر تک کے لئے بڑھا دی۔
اس معاملے کی جانچ مرکزی جانچ بیورو (سی بی آئی) اور انفورسمنٹ ڈائرکٹویٹ (ای ڈی) کر رہے ہیں۔
سی بی آئی مسٹر چدمبرم کے 2006 میں مرکز میں وزیر خزانہ رہنے کے دوران ایک غیر ملکی کمپنی میں سرمایہ کاری کے لئے غیر ملکی براہ راست فروغ بورڈ (ایف آئی پی بی) کی طرف سے منظوری دیے جانے کی تحقیقات کر رہی ہے، جبکہ اس کی منظوری کا حق صرف اقتصادی امور کی کابینہ کمیٹی کو ہی تھا۔
Nastaleeq"; font-size: 18px; text-align: start;">یہ معاملہ 3500 کروڑ روپے کی ایئر سیل-میکسس سودے اور 305 کروڑ روپے کے آئی این ایكس میڈیا میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں مسٹر چدمبرم کے کردار سے منسلک ہے۔
اس معاملے میں سابق وزیر مواصلات دیاندھی مارن، ان کے بھائی کلاندھی مارن اور دیگر کے خلاف چارج شیٹ داخل کی گئی تھی۔ جانچ ایجنسی کا الزام ہے کہ مسٹر چدمبرم نے مارچ 2006 میں ماریشس کے گلوبل مواصلات سروسز ہولڈنگ لمیٹڈ کو ایف آئی پی بی کی منظوری دی تھی۔ یہ مکسس کی ماتحت کمپنی تھی۔
خصوصی عدالت نے اس معاملے میں سماعت کے بعد مارن برادران اور دوسروں کو بری کردیا تھا ۔ عدالت نے کہا تھا کہ جانچ ایجنسی مقدمہ چلانے کے لئے ملزمان کے خلاف کوئی ثبوت پیش نہیں کرپائی ہے۔