ذرائع:
حیدرآباد: دیوالی کی تقریبات کے ایک حصے کے طور پر پٹاخے پھوڑنے کی وجہ نے حیدرآباد کے مختلف حصوں میں ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) کو 'غیر صحت مند سطح' پر دھکیل دیا ہے۔
IQAir کے اعداد و شمار کے مطابق، شہر میں ہوا کا مجموعی معیار 161 رہا، جس کا مطلب ہے کہ حیدرآباد میں (ذرہ دار مادّہ) PM2.5 کا ارتکاز فی الحال ڈبلیو ایچ او کی ہوا کے معیار کی گائیڈ لائن ویلیو سے 17.2 گنا زیادہ ہے۔
حیدرآباد ایئر کوالٹی انڈیکس کے اعداد و شمار کے مطابق، شہر بھر میں آلودگی کی جانچ کرنے والے پندرہ اسٹیشنوں میں سے، امریکی قونصلیٹ اسٹیشن نے سب سے زیادہ ایئر کوالٹی انڈیکس (341) ریکارڈ کیا، جس سے یہ سب سے زیادہ غیر صحت بخش ہوا برداشت کرنے والا علاقہ ہے۔
کے پی ایچ بی (237)، زو پارک (213)، نیو ملک پیٹ (197)، سوماجی گوڑا (177)، سیدآباد (170)، کوٹھی (160) اور بنجارہ ہلز (107) جبکہ کوکاپیٹ جس میں عام طور پر خراب ہوا کے معیار کی تاریخ ہوتی ہے اس میں اعتدال پسند (30) AQI کے ساتھ سب سے کم تعداد ریکارڈ کی گئی۔
دریں اثناء منیکونڈا، مادھا پور اور سنٹرل یونیورسٹی کے علاقوں میں بھی ہوا
کا معیار ’معتدل‘ ریکارڈ کیا گیا۔
غیر صحت بخش ہوا کے معیار کو دیکھتے ہوئے، شہری جب بھی باہر نکلیں تو ماسک پہن کر اپنے پھیپھڑوں کو فضائی آلودگی سے بچا سکتے ہیں۔ دیوالی کی تقریبات کے ختم ہونے تک کھڑکیوں کو بند رکھنے سے پھیپھڑوں کی حساسیت رکھنے والوں کی صحت برقرار رہ سکتی ہے۔
مزید برآں، موجودہ منظر نامے میں انڈور ایئر پیوریفائر کا استعمال موثر ثابت ہوگا۔ باہر آنے والوں سے براہ راست رابطے سے گریز کرنا فلو کے جاری انفیکشن سے تحفظ کو یقینی بنا سکتا ہے۔
اگرچہ سردیوں کو فضائی آلودگی کے لحاظ سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا موسم سمجھا جاتا ہے، جب بیرونی ہوا کا معیار بہتر ہوتا ہے اور اعتدال پسند AQI رینج میں آتا ہے تو مناسب وینٹیلیشن کی انتہائی سفارش کی جاتی ہے۔
ٹھنڈی ہوا زیادہ گھنی ہے اور گرم ہوا کے مقابلے میں آہستہ چلتی ہے، موسم سرما میں فضائی آلودگی گرمیوں کے مقابلے میں زیادہ دیر تک برقرار رہتی ہے۔
اس دوران شہر کی سڑکوں پر پٹاخوں کی باقیات، مٹھائیوں کے ڈبوں، کھانے پینے کی اشیاء اور مشروبات کی بوتلوں کے علاوہ دیگر کچرے کے ڈھیروں کو دیکھا گیا۔