جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات 2024 میں کون سی سیاسی پارٹی جیتے گی؟
بوسٹن/19فروری(ایجنسی)
بیرسٹر اسدالدین اویسی صدرکل ہند مجلس اتحادالسلمین ورکن پارلیمنٹ حیدرآباد نے
ہارورڈ یونیورسٹی میں انڈیا کانفرنس 2019 سے خطاب کرتے ہوئے کشمیر کے دہشت گرد واقعہ کی سخت مذمت کی اور کہا کہ
یہ بھیانک جرم تھا۔ کشمیر کے دہشت گرد واقعہ کے لیے پاکستان ذمہ داری ہے۔ بیرسٹر
اسدالدین اویسی نے ہارورڈ یونیورسٹی میں طلبہ سے اپنے خطاب میں کہا کہ ملک کی
موجودہ سیاست یہ ہوچکی ہے کہ اگر اسدالدین اویسی پاکستان پر تنقید کرتے ہیں تو
حقیقی قوم پرست کہلاتے ہیں اور جب مسلمان پاکستان پر تنقید نہیں کرتے تو ان کی
ہندوستانی قوم پرستی پر سوال اٹھایا جاتا ہے جو بہت بڑا مسلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ
ہمارے آباواجداد نے محمد علی جناح کے
دو قومی نظریہ کو مسترد کردیا تھا۔ ہمارا یہ
ماننا ہے کہ ہندوستان ہمارا ملک ہے۔ یہ ملک خواجہ غریب نواز کا ہے۔ ہم نے اس کو چن
لیا ہے۔ ہم نے اپنی پسند سے اس ملک میں قیام کو اختیار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ
کشمیر میں جو کچھ حالات پیش آئے اس کے بعد ٹویٹر پر ان سے یہ کہا جارہا کہ کیا تم
نے کشمیر میں دھماکے کی مذمت کی یا نہیں۔ پاکستان کی مذمت کی۔ تم پاکستان کیوں
نہیں جاتے؟ آزادی کے 70 برس گذر جانے کے باوجود آج بھی مسلمانوں سے اس طرح کے
سوالات کئے جاتے ہیں۔ بیرسٹر اویسی نے کہا کہ یہ کوئی نہیں جانتا کہ کشمیر کا
حادثہ کیسا پیش آیا۔ دھماکو مادہ کشمیر کیسے پہونچا۔ اس طرح کے سوالات کوئی نہیں
کررہے ہیں۔ اگر وہ سوالات کریں تو بعض ہندوستانی ٹی وی چیانلس 9 بجے اپنی سرخیوں
میں اس بات کو پیش کریں گے کہ اویسی نے ہارورڈ یونیورسٹی میں اپنے خطاب میں
ہندوستان سے سوال کیا ہے۔