کلکتہ 2دسمبر(یواین آئی) شمالی دیناج پور کے ہیمت آباد ہائی مدرسہ انتظامیہ کمیٹی کے انتخاب میں امیدوار دے کر مغربی بنگال کے سیاسی منظرنامہ سے اب تک غائب رہنے والی آل انڈیا مسلم مجلس اتحاد المسلمین نے بنگال کے انتخابی سیاست میں قدم رکھ کر مستقبل کے اپنے منصوبے و عزائم کا اظہار کردیا ہے۔
ایک مہینے قبل تک آل انڈیا مسلم مجلس اتحاد المسلمین کابنگال ؎کی انتخابی سیاست میں کوئی نوٹس نہیں لیا جاتا تھا تاہم گزشتہ مہینے وزیر اعلیٰ ممتا
بنرجی کے ذریعہ حیدرآباد کی سیاسی جماعت کی سخت تنقید کرنے اور بی جے پی کے اشارے پر سیکولر ووٹ کو تقسیم کرنے کا الزام عاید کیے جانے کے بعدسے ہی اے آئی ایم ایم بنگال کی سیاست میں چرچے میں آگئی ہے۔
گرچہ ہائی مدرسہ منجمنٹ کمیٹی کا انتخاب مقامی نوعیت کا ہے تاہم سیاسی تجزیہ نگاروں کا ماننا ہے کہ اسدالد ین اویسی نے مسلم اکثریتی ضلع شمالی دیناج پور میں واقع اس مدرسہ کی کمیٹی میں اپنا امیدوار دے کر اپنے مستقبل کے عزائم اور منصوبے کا اظہار کردیا ہے۔