نئی دہلی، 15 جون (ایجنسی) مرکز میں نئی حکومت کے قیام کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں ہفتہ کو نیتی آیوگ کی گورننگ کونسل کے اجلاس سے پہلے کانگریس اور اتحادیوں کی حکومت والی ریاستوں کے وزرائے اعلی نے سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کے ساتھ میٹنگ کے ایجنڈے پر یہاں تفصیلی مشورہ کیا ۔
کانگریس کے ذرائع نے کہا کہ نیتی آیوگ کے گورننگ کونسل کے اجلاس کا ایجنڈہ پر غور کیا گیا ۔ میٹنگ میں مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی کمل ناتھ، راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت، چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی بھوپیش بگھیل، کرناٹک کے وزیر اعلی ایچ ڈی كمارسوامي، پڈوچیري کے وزیر اعلی وی ناراين سامي شامل تھے۔ اجلاس میں پنجاب کے وزیر اعلی امریندر سنگھ موجود نہیں تھے۔ میٹنگ مسٹر بگھیل کافی دیر سے پہنچے۔ کہا جا رہا ہے کہ اس سے قبل وہ مودی سے ملنے کے لئے وزیر اعظم کی رہائش گاہ پر گئے تھے۔
نیتی
آیوگ کی گورننگ کونسل کی میٹنگ اہم ایجنڈے میں خشک شالی کی صورت حال ، زرعی شعبے کے بحران، بارش کے پانی کا ذخیرہ اور خریف فصل کی تیاریوں جیسے کئی موضوع شامل ہیں ۔ صدارتی محل میں منعقد ہونے والی نیتی آیوگ کی اس میٹنگ میں ریاستوں کے وزیر اعلی،مرکزی خطے کے لیفٹننت گورنر، کئی مرکزی وزیر اور کئی سینئر افسران کو مدعو کیا گیا ہے۔
ڈاکٹر سنگھ نے کانگریس کی حکومت والی ریاستوں کے وزرائے اعلی کے ساتھ جن مسائل پر تبادلہ خیال کیا ان میں دریاؤں کی بحالی کی کوشش، زرعی شعبے کو اپ گریڈ کے لئے مرکز کی طرف سے نئی پہل کرنے کی ضرورت، جنگل ایکٹ میں ترمیم اور دفاعی کی پالیسی پر غور کرنا شامل ہے۔ اجلاس کے دیگر ایجنڈے میں قبائلیوں کی زندگی میں تبدیلی لانے، نکسلی اور قبائلی علاقوں کے لئے خصوصی پالیسی بنانے اور قدرتی وسائل کے استحصال کی بجائے ان علاقوں میں سرمایہ کاری اپنی طرف متوجہ کرنا شامل ہے۔