ذرائع:
ہمپی:کرناٹک کےچیف منسٹرسدارامیا نے اعلان کیا ہے کہ وہ مرکزی بجٹ میں ریاست کے ساتھ کی گئی ناانصافی کے خلاف 7 فروری کو نئی دہلی میں احتجاج کریں گے۔انہوں نے آج کرناٹک کے ہمپی یونیورسٹی کیمپس کے ہیلی پیڈ پر میڈیا سے بات چیت کی۔
انہوں نے اس موقع پرریاست کے ساتھ مرکزی بجٹ کی ناانصافی کی وجہ سے نئی دہلی میں مرکزی حکومت کے خلاف احتجاج کرنے کے ریاستی کانگریس کے فیصلے پرتبصرہ کیا۔انہوں نے کہاکہ مرکزی حکومت کے بجٹ میں کرناٹک کو کچھ نہ دے کر ریاست کے ساتھ ناانصافی کی گئی ہے۔ سدارامیانے بتایاکہ ریاست کو خشک سالی کی امداد کے طور پر این ڈی آر ایف کے تحت جملہ رقم 4663 کروڑ روپئےجاری کرنے کے لئے مرکز کو درخواست روانہ کی گئی تھی۔لیکن چار ماہ گزر جانے کے باوجود مرکز کی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا ہے۔ ان تمام وجوہات کی بنا پر مرکزی حکومت کے خلاف احتجاج ناگزیرہوگیاہے۔چیف منسٹرنے کہا کہ وہ بھی احتجاج میں شریک ہوں
گے۔
سدارامیانے پارلیمنٹ کےاجلاس میں رکن پارلیمنٹ ڈی کے سریش کے ملک کو تقسیم کرنے کے بیان پر بحث ہونے پر بی جے پی کی مخالفت کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ رکن پارلیمنٹ ڈی کے سریش نے یہ بیان ملک کو تقسیم کرنے کی نیت سے نہیں دیا۔ ہم چاہتے ہیں کہ ملک سلامت رہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی ایوان میں غریبوں، کسانوں اور بے روزگاری کے مسائل پر بحث نہیں کرتی،البتہ ایسے مسائل بات کرتی ہے۔
کرناٹک چیف منسٹرنے کہاکہ مرکزی وزیرفینانس نرملا سیتا رمن، اگرچہ کرناٹک سے راجیہ سبھا کی رکن ہیں، نے ریاست کے ساتھ ناانصافی کی ہے۔انہوں نے کہاکہ 15ویں مالیاتی کمیشن میں ریاست کو 5495 کروڑ روپئےاور یہاں پیریفرل روڈ کی تعمیر سمیت مختلف اہم پروجیکٹوں کے لئے 6000 کروڑ روپئے فراہم کرنا ممکن تھا۔ لیکن کوئی گرانٹ نہیں دیا گیا۔سدارامیانے کہاکہ تاریخی سرزمین ہمپی میں آج سے تین روز تک ہمپی اتسو جاری رہےگا۔انہوں نے کہاکہ خشک سالی باوجود یہاں پرفنکاروں کیلئے روایتی ہمپی اتسومنایاجاتاہے۔