چنئی۔ تمل ناڈو کے کوئمبٹور میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے دفتر پر پٹرول بم سے حملہ کئے جانے کی اطلاع ہے۔ اس حملے میں کسی کی ہلاکت کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ واقعے کی معلومات ملنے کے بعد جائے حادثہ پر پہنچی پولیس نے تحقیقات شروع کر دی ہے۔ تاہم، فی الحال کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔
اس واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آئی ہے، جس سے پتہ چلا ہے کہ دو افراد رات کی تاریکی میں آتے ہیں اور بی جے پی کے دفتر پر پٹرول بم پھینک کر وہاں سے بھاگ کھڑے ہوتے ہیں۔ غنیمت یہ رہی کہ بم حملے کے وقت بی جے پی دفتر کے اندر کوئی کارکن نہیں تھا۔
تمل
ناڈو میں اس سے پہلے منگل کو ہی ای وی راماسوامی یعنی پیریار کی مورتی توڑ دی گئی تھی۔ ایسے میں اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ بی جے پی کے دفتر پر یہ حملہ انتقام ہوسکتا ہے۔
پیریار کے مجسمہ کو نقصان پہنچانے کا واقعہ سینئر بی جے پی لیڈر ایچ راجہ کے اس فیس بک پوسٹ کے چند گھنٹوں بعد ہوا ہے جس میں انہوں نے پیریار کو نسل پرست بتاتے ہوئے ان کے مجسمہ کو تباہ کر دینے کی بات کہی تھی۔ راجہ کا فیس بک پوسٹ جنوبی تریپورہ میں بی جے پی حامیوں کی طرف سے لینن کا مجسمہ گرائے جانے کے حوالے سے تھا۔ ریاست میں پارٹی کے اسمبلی انتخابات جیتنے کے دو دن بعد ہی بی جے پی حامیوں نے لینن کے مجسمہ کو زمیں بوس کر دیا تھا۔