نئی دہلی : سپریم کورٹ کے چیف جسٹس دیپک مشرا نے بڑا قدم اٹھاتے ہوئے ججوں کا روسٹر عام کردیا ہے ۔ ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ یہ پوری لسٹ سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر موجود ہوگی ، جس میں کسی جج کو کسی کیس کی سماعت کیوں دی گئی ، اس کا بھی ذکر ہوگا۔ سپریم کورٹ کے چار ججوں نے گزشتہ دونوں عدالت میں کیسوں کی تقسیم کو لے کر سوالات اٹھائے تھے۔
سپریم کورٹ کے چار ججوں نے جن معاملات کو لے کر اپنی تشویش کا اظہار کیا تھا ، ان میں
سے ایک کیسوں کی تقسیم کو لے کر روسٹر کا تنازع بھی تھا ۔ ججوں نے الزام لگایا تھا کہ دور رس نتائج کے حامل معاملات کو چیف جسٹس نے کسی مدلل بنیاد کے بغیر اپنی پسندیدہ بینچوں کو الاٹ کیا ۔
اس سلسلہ میں 27 اکتوبر 2017 کو آر پی لوتھرا بنام مرکز کا کیس ایک مثال ہے ، جس میں کسی اور بینچ نے فیصلہ دیا ۔ ججوں نے کہا کہ جب ایم او پی پر اس عدالت کی آئینی بینچ کو فیصلہ سنانا تھا تو یہ سمجھنا مشکل ہے کہ کیسے کوئی دوسری بینچ اس پر سماعت کرسکتی ہے۔