ممبئی۔ مہاراشٹر نو نرمان سینا کے صدر راج ٹھاکرے نے 'مودی مکت بھارت' کے لئے اپیل کی ہے۔ راج ٹھاکرے اتوار کو گڑی پرو کے موقع پر ممبئی میں ایک ریلی سے خطاب کر رہے تھے۔
ریلی میں بی جے پی پر الزام لگاتے ہوئے راج ٹھاکرے نے کہا کہ ان کا واحد ایجنڈا رام مندر کے مسئلے پر فسادات کرانا ہے، تاکہ وہ 2019 کے عام انتخابات جیت سکیں۔ مہاراشٹر کی موجودہ سیاسی صورتحال کو لے کر یہ ریلی بہت اہم مانی جا رہی ہے۔ ریلی کے ذریعہ ٹھاکرے نے آنے والے انتخابات میں کانگریس اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے ساتھ ممکنہ اتحاد کا بھی اشارہ کیا ہے۔ راج ٹھاکرے نے 12 سال قبل مہاراشٹر نو نرمان شروع کی تھی، لیکن پارٹی کو ابھی تک کوئی بڑی کامیابی نہیں ملی ہے۔ ایسے میں پارٹی اپنی تقدیر بدلنے کے لئے بیتاب ہے۔
راج ٹھاکرے نے ریلی میں کہا کہ، "نریندر مودی نے 2014 میں ہم سب کو کانگریس مکت بھارت دینے کا وعدہ کیا تھا۔ ہم نے ان پر یقین بھی کیا۔ لیکن اب یہ دیکھنے کے بعد کہ انہوں نے اب تک ملک کے لئے کیا کام کیا ہے، میرا
ماننا ہے کہ اب یہ 'مودی مکت بھارت' کا وقت ہے۔ آپ سب کو بھی ملک کی ترقی کے بارے میں محتاط رہنا چاہئے۔ مودی حکومت ملک کے مفادات کے لئے ٹھیک نہیں ہے۔
راج ٹھاکرے نے تمام سیاسی جماعتوں سے بی جے پی حکومت کے خلاف ایک مورچہ کھولنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا "آپ خود دیکھئے، کس طرح سے میڈیا اور عدلیہ کی آوازیں دبائی جا رہی ہیں۔ کیا یہ ایمرجنسی جیسے حالات نہیں ہیں؟ یہ حکومت جو ترکیب اپنا رہی ہے وہ ایڈولف ہٹلر کی کتابوں میں لکھی گئی ہے۔"
راج ٹھاکرے کے مطابق، آنے والے انتخابات میں سیاسی فائدے کے لئے بی جے پی ملک میں فساد کروا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا، "بی جے پی کے لئے واحد ایجنڈا ہے ملک میں رام مندر کے معاملے پر فسادات کروانا۔ میں نے سنا ہے بی جے پی کچھ مسلم تنظیموں سے رابطہ میں ہے اور رام مندر کا معاملہ سلجھنے کے بعد وہ فساد کروانا چاہتی ہے۔ کیا ہمیں رام مندر چاہئے؟ بالکل چاہئے، لیکن ہم ایک اور سال کا انتظار کر سکتے ہیں۔ ایک سال کا انتظار کیجیے۔ انتخابات کے بعد رام مندر کا مسئلہ حل ہو سکتا ہے۔