نئی دہلی /بھوپال ، 5 جولائی (یو این آئی) کانگریس کے سینئر رہنما اور راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ دگ وجے سنگھ نے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس )کے سربراہ موہن بھاگوت کے تازہ بیانات کے تناظر میں آج ایک ٹوئیٹ کے ذریعےانہیں مشورہ دیا ہے مسٹر سنگھ نے ٹوئیٹ کے ذریعہ مسٹر بھاگوت کے ہندو مسلم اتحاد اور ہندوستانیوں کے ڈی این اے کے بارے میں آئے حالیہ بیانات کے تناظر میں لکھا ہے ، 'موہن بھاگوت جی یہ نظریہ ، کیا آپ اپنے شاگردوں ، پرچارکوں ، وشو ہندو پریشد ، بجرنگ دل کارکنوں کو بھی پیش کریں گے؟ دے؟ کیا آپ یہ تعلیم مودی شاہ جی اور بی جے پی کے وزیر اعلی کو بھی دیں گے؟ '
کانگریس قائد نے سلسلہ وار ٹویٹس میں لکھا ہے ، 'اگر آپ اپنے ظاہر کردہ خیالات کے تئیں ایماندار ہیں تو بی جے پی میں ان تمام رہنماؤں جنہوں نے بے گناہ مسلمانوں پر تشدد کیا ہے ، انہیں فوری طور پر ان کے عہدوں سے ہٹانے کہ ہدایت دیں ۔شروعات نریندر مودی اور یوگی آدتیہ ناتھ سےکریں۔
مسٹر سنگھ نے یہ بھی لکھا ہے کہ وہ جانتے ہیں کہ مسٹر بھاگوت ایسا نہیں کریں گے ، کیوں کہ ان
کے الفاظ اور اعمال میں فرق ہے۔ مسٹر سنگھ کے مطابق ، مسٹر بھاگوت نے ٹھیک کہا ہے کہ پہلے ہم سب ہندوستانی ہیں ، لیکن پہلے اسے اپنے شاگردوں کو سمجھانا ہے۔
بھاگوت کا تازہ ترین بیان آیا ہے ، جس میں انہوں نے کہا ہے کہ ہندو مسلمان مختلف نہیں ہیں اور تمام ہندوستانیوں کا ڈی این اے ایک جیسا ہے۔
واضح رہے کہ آج سے دو تقریباً دو سال قبل جمعیۃ علمائے ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی نے راشٹریہ سوئم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت سے اپنی ملاقات کے دوران ہندو مسلم اتحاد کے بارے میں کہا تھا کہ اس وقت تک یہ قابل عمل نہیں ہوسکتا جب تک کہ آپ اپنے لوگوں میں یہ بات نہ کہیں۔ مولانا مدنی نے کہا تھا کہ ماب لنچنگ سب سے بڑا مسئلہ ہے اور اس سے خوف و ہراس پھیلا ہوا ہے۔ اس وقت تک یہ نہیں رک سکتا جب تک کہ اس کے خلاف قانون نہ بن جا ئے اور لوگوں کو سزا نہ ملے۔ اسی کے ساتھ مولانا مدنی نے یہ کہا کہ ہندو مسلم اتحاد وقت کی اہم ضرورت ہے اور اس کے بغیر ملک ترقی نہیں کرسکتا لیکن ہندومسلم اتحاد کی بات آپ کو ہندوؤں اور ہندو تنظیموں کے درمیان کہنی ہوگی۔