نئی دہلی‘29جنوری ی(یو این آئی)حکومت نے خواتین کے مفادات کی حفاظت اور زچگی کے دوران شرح اموات کم کرنے کے مقصد سے اسقاط حمل کی مدت حمل ٹھہرنے کے بیس ہفتہ سے بڑھا کر چوبیس ہفتہ کرنے سے متعلق بل کو منظوری د ے دی۔
وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں کابینہ کی میٹنگ میں اس سلسلے میں تجویز کو منظوری دی گئی۔ اس بل کو پارلیمنٹ کے آئندہ بجٹ میں پیش کیا جائے گا۔
اطلاعات و نشریات کے وزیر پرکاش جاوڈیکر نے میٹنگ کے بعد بتایا کہ اسقاط حمل کی مدت بڑھانے کا مطالبہ خواتین کی طرف سے کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ ڈاکٹروں کی سفارشات اور عدالت نے بھی اس پر اصرار کیا تھا۔ حکومت
نے اس سلسلے میں مرکزی وزیر نتن گڈکری کی قیادت میں ایک وزارتی گروپ تشکیل دی تھی۔پہلے اسقاط حمل کی مدت بیس ہفتہ تھی۔
مسٹر جاوڈیکر نے کہا کہ سمجھا جاتا ہے کہ غیر محفوظ اسقاط حمل سے آٹھ فیصد خواتین کی موت ہوجاتی ہے۔ کئی مرتبہ عصمت دری کا شکار کمزور او ربیمار خواتین او رنابالغ لڑکیوں کواستقرار حمل کا پتہ ہی نہیں چل پاتا تھااور وہ غیر محفوظ طریقے سے اسقا ط حمل کرالیتی تھیں۔ کچھ معاملات میں ان کی موت بھی ہوجاتی تھی۔
بل میں سرکاری ڈاکٹروں کی سفارش پر چوبیس ہفتہ تک کے حمل کے اسقاط کی اجازت ہوگی۔ سال 2014سے ہی حکومت اس معاملے پر مختلف فریقین سے تبادلہ خیال کررہی تھی۔