میرٹھ ۔ گئو رکشا کے نام پر انجام دیے جا رہے تشدد سے جانور تاجر پہلے سے ہی خوف زدہ ہیں لیکن اب نام نہاد گئو رکشکوں کی دہشت سے گھروں میں گائے پالنے والے بھی خوفزدہ ہیں ۔ تازہ واقعہ میرٹھ کا ہے جہاں گئو رکشکوں کی مجرمانہ کارروائیوں سےخوفزدہ ہو کر عبدالغفار نام کے ایک شخص نے اپنی گائے پولیس تھانے میں باندھ دی ہے۔
نام نہاد گئو رکشکوں کے جارحانہ رویہ اور گئو رکشا کے نام پر تشدد نے گائے پالنے والوں کے دلوں میں خوف پیدا کر دیا ہے۔ لوگوں کی شکایت ہے کہ اس خوف کو ختم کرنے کے لئے حکومت اور پولیس دونوں کا رویہ غیر ذمہ دارانہ ہے۔
میرٹھ کے نوچندی تھانہ علاقے کے کریم نگر میں رہنے والےعبدالغفار نے گھر میں دودھ اور گھی کی ضرورت کو پورا کرنے کے مقصد سے ایک گائے پالی تھی لیکن گئو رکشا کے نام پر مسلسل انجام دی جا رہی
وارداتوں سے خوفزدہ ہوکر اب انہوں نے گائے پالنے کا ارادہ ہی ترک کر دیا ہے ۔ انہوں نے اپنی اس گائے کو اپنے علاقے کے تھانے کے سپرد کر دی ہے۔
میرٹھ کے نوچندی تھانہ علاقے کے کریم نگر میں رہنے والےعبدالغفار نے گھر میں دودھ اور گھی کی ضرورت کو پورا کرنے کے مقصد سے ایک گائے پالی تھی میرٹھ کے نوچندی تھانہ علاقے کے کریم نگر میں رہنے والےعبدالغفار نے گھر میں دودھ اور گھی کی ضرورت کو پورا کرنے کے مقصد سے ایک گائے پالی تھی
عبدالغفار نے اس گائے کو تھانے لے جا کر پولیس کے سپرد تو کر دیا لیکن گائے کی سپردگی کے اس واقعہ نے پولیس افسران کی بھی بولتی بند کر دی ہے۔ سپرد کی گئی گائے کو تھانہ انچارج گئوشالا بھجوانے یا خود پالنے کی بات تو کر رہے ہیں لیکن مسلسل پیش آ رہے تشدد کے واقعات سے پیدا ہو رہے ایسے حالات پر وہ کچھ بھی بولنے کو تیار نہیں ہیں۔