نئی دہلی۔سرخیوں میں رہنے والے آروشی ہیمراج قتل معاملہ میں راجیش تلوار اور نوپر تلوار کو الہ آباد ہائی کورٹ کے ذریعہ بری کئے جانے کے فیصلے کے خلاف مرکزی تفتیشی بیورو نے آج سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی۔اطلاع کے مطابق سی بی آئی نے اپنی عرضی میں کہا ہے کہ الہ آباد ہائی کورٹ نے اس کیس میں کئی نکات پر غلطی کی ہے ۔الہ آباد ہائی کورٹ نے تلوار جوڑے کو ناکافی ثبوت کی بناپر بری کردیاتھا۔
واضح ہو کہ الہ آباد ہائی کورٹ نے اپنے 273صفحات میں کہا تھا کہ غلط تجزیہ کے ذریعے نچلی عدالت پہلے سے ہی مان بیٹھی تھی کہ نوپر اور راجیش تلوار نے اس واقعے کو انجام دیا ہے۔
نوئیڈا کے جل وایو
وہار کے فلیٹ نمبر ایل 32 میں 15 اور 16 مئی 2008 کی آدھی رات آروشی اور ہیمراج کے ساتھ کیا ہوا اس کا نجی عدالت کے جج نے فلم ڈائریکٹر کی طرح افسانوی اور رنگین طریقے سے بیان کیا۔ہائی کورٹ نے کہا کہ تلوار جوڑے پر لگائے گئے الزاموں کے بدلے سی بی آئی کوئی بھی ثبوت پیش نہیں کر پائی۔
قابل غور ہیکہ آروشی قتل معاملے میں تنازع تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔کچھ دن پہلے ہی آروشی ڈبل قتل معاملے میں تلوار جوڑے کی عمر قید کی سزا سنانے والے سی بی آئی جج شیام لال نے بھی حال ہی میں سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔جج شیام لال نے ؤروشی معاملے میں الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے میں اپنے خلاف کئے گئے تلخ تبصرے کو ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا۔