ذرائع:
حیدرآباد: بہادر پورہ پولیس نے جمعرات، 31 اگست کو، ایک پاکستانی شہری کو گرفتار کیا، جس کی شناخت محمد فیض کے نام سے ہوئی ہے، جو نومبر 2022 میں شہر کے کشن باغ علاقے میں اپنے سسرال کے ساتھ رہنے کے لیے غیر قانونی طور پر نیپال کے راستے ملک میں داخل ہوا تھا۔
پولیس نے اس کے پاکستانی پاسپورٹ اور دیگر دستاویزات کو قبضے میں لے لیا ہے۔
پولیس کے مطابق پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ کی وادی سوات کا رہنے والا 24 سالہ فیض دبئی میں گارمنٹس کمپنی میں کام کرتا تھا۔ 2019 میں، اس کی ملاقات حیدرآباد کی رہائشی 29 سالہ نیہا فاطمہ سے ہوئی۔ فیض نے نیہا کو دبئی میں نوکری دلانے میں مدد کی اور بعد میں دونوں نے شادی کرنے کا فیصلہ کیا۔ جوڑے کا ایک تین
سال کا بیٹا ہے۔
بعد میں نیہا ہندوستان واپس آگئی۔ پولیس نے بتایا کہ فیض اپنی اہلیہ کے والدین، شیخ زبیر اور افضل بیگم کی مدد سے ملک میں داخل ہوا، جنہوں نے اسے یقین دلایا تھا کہ وہ اس کے لیے مقامی شناختی دستاویز حاصل کرنے کا انتظام کریں گے۔ انہوں نے نیپال کی سرحد پر نہ صرف زبیر کا استقبال کیا بلکہ اسے مادھا پور میں آدھار انرولمنٹ سینٹر میں بھی لے گئے اور اسے اپنے بیٹے کے طور پر محمد غوث کے نام سے رجسٹر کیا۔ پولیس نے بتایا کہ انہوں نے جعلی پیدائشی سرٹیفکیٹ بھی فراہم کیا۔
مصدقہ اطلاعات کی بنیاد پر، پولیس نے فیض کو بہادر پورہ کے اسد بابا نگر میں واقع اس کے سسرال کے گھر سے گرفتار کیا۔ تاہم اس کے سسر زبیر اور افضل مفرور ہیں۔ پولیس نے بتایا کہ مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور مزید تفتیش جاری ہے۔