کاس گنج۔یوپی کے کاس گنج میں یوم جمہوریہ پر نکالی گئی ترنگا یاترا کے دوران ہوئے تشدد کا ایک نیا ویڈیو سامنے آیا ہے۔ویڈیو میں کچھ نو جوانہاتھ میں ترنگا اور دوسرے ہاتھ میں بندوق پکڑے نظر آ رہے ہیں۔حالانکہ نیوز 1اس ویڈیو کی تصدیق نہیں کرتاہے۔
ویڈیو میں کچھ نو جوان ہاتھ میں ڈنڈے دکھ رہے ہیں۔حالانکہ کسی بھی شخص کے ہاتھ میں پاکستانی جھنڈا نہیں دکھ رہا ہے۔یہ ایک موبائل ویڈیو ہے جسے کسی چھت سے شوٹ کیا گیا ہے۔ویڈیو میں فائرنگ کی آواز بھی آ رہی ہے۔چندن گپتا کی موت بھی اسی وقت ہوئی جب ویڈیو میں فائرنگ کی آواز سنائی دے رہی ہے۔
بتادیں کہ منگل کوبی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ونے کٹیار نے اتر پردیش کے کاسگنج میں یوم جمہوریہ پر ہوئے تشدد کے بارے میں
متنازعہ بیان دیتی ہوئے کہا تھا کہ کاس گنج تشدد کے پیچھے پاکستان حمیون کا ہاتھ ہے۔ کٹیار نے کہا تھا کہ چندن کا قتل پاکستان کے حامیوں نے ہی کیا ہے۔حالانکہ بعد میں کٹیار نے بیان کو لیکر یو ٹرن لے لیا۔
تشدد میں زخمی اکر م نے کہا،میں نے سب کو معاف کیا
اس بیچ کاس گنج تشدد میں زخمی اکرم نے کہا کہ اس نے سب لوگوں کو معاف کر دیاہے۔بدھ کو میڈیا سے اکرم نے یہ باتیں کہیں۔واضح ہو کہ 26جنوری کو جس وقت ترنگا یاترا نکالی جا رہی تھی تب اکرم اپنی اہلیہ سے ملنے کاس گنج سے علی گڑھ جا رہا تھا۔اس دوران قریب 100سے زیادہ لوگوں نے اسے گھیر لیا اور اس کی پٹائی کردی۔جس سے اس کی آنکھ میں شدید چوٹ آئی۔حالانکی ان میں سے ہی کچھ لوگوں نے اکرم کع بعد میں جانے بھی دیا۔