ذرائع:
نظام آباد میں چیف منسٹر کاپرجاآشیرواد یاتراسےخطاب
نظام آباد: چیف منسٹر کے سی آر نے دعوی کیاکہ مرکزمیں مخلوط حکومت ہی قائم ہوگی۔اسی طرح مستقبل میں علاقائی جماعتوں کواہمیت حاصل رہےگی۔ جبکہ قومی پارٹیوں کاخاتمہ ہوجائےگا۔ کے سی آر انتخابی تشہیری مہم کے تحت نظام آباد میں جلسہ عام سےخطاب کررہےتھے۔ اس سے قبل انہوں نے بودھن میں پرجاآشیرواد جلسہ عام سےخطاب کرتے ہوئے کہاکہ ملک میں جمہوری عمل نہیں ہے۔ اور جھوٹے وعدے کئے جارہے ہیں۔ چیف منسٹر نے کہا کہ دیگر ممالک ترقی کی راہ پر گامزن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی سروے عام بات ہے اورلوگ بیوقوف نہ بنیں۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کے لئے ایک شخص کھڑا ہوتاہے اور انہیں امیدواروں کے بارے میں سوچنا چاہیے۔
انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ امیدواروں کے پیچھے لوگوں کے بارے میں سوچیں اور ووٹ دیں۔ اورایسے لوگوں کو ووٹ دیں جوکہ غریبوں کاخیال رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس عوام کے لئے قائم کی گئی ہے۔ اورعوام ریاست میں 10 سالہ
حکمرانی اور 50 سالہ حکمرانی کاجائزہ لیں۔ انہوں نے تنقید کی کہ خوشحال تلنگانہ ریاست کو آندھرا میں ضم کرنے کا گناہ کانگریس نے کیا ہے۔ کانگریس اس وقت سے لے کر آج تک تلنگانہ کی دشمن ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ 15 سال تک روتے رہے۔ تلنگانہ ریاست عوامی جدوجہد سے ہی حاصل ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ عوام دیکھ رہی ہے کہ بی آر ایس نے کیا کیا ہے۔ انہوں نے تبصرہ کیا کہ کانگریس نے نظام پروجیکٹ کوتباہ وبرباد کردیاتھا۔ اور متحدہ ریاست میں نظام آباد ضلع اپنی اہمیت کھوچکاتھا۔ انہوں نے یاد دلایا کہ سابق میں پانی کے لئے دھرنے ہوتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ تشکیل تلنگانہ کے بعد نظام ساگر کی اس کی سابقہ شان کو واپس لایا گیا۔ نظام ساگر کے پاس مستقبل میں کوئی دھوکہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پرانے ضلع کو کاشت کے پانی اور فصلوں سے پروان چڑھایا جائے گا۔کےسی آرنے کہاکہ سابق وزیر سدرشن ریڈی نے وزیرآبپاشی کی حیثیت سے کچھ نہیں کیا۔ اوربودھن کے رکن اسمبلی عامرشکیل نے 72 کروڑ سے آبپاشی کے پانی کے شعبے کو ترقی دی ہے۔ کے سی آر نے کہا کہ چیک ڈیموں کے ذریعے زیر زمین پانی میں اضافہ کیا گیا ہے۔