نئی دہلی، 25 مارچ (یو این آئی) اپوزیشن کے احتجاج کے درمیان آج لوک سبھا میں دہلی کے تین شہری اداروں کو ضم کرنے کی مجوزہ قرارداد پیش کی گئی وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے نے 'دہلی میونسپل کارپوریشن (ترمیمی) بل 2022' پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس بل کی منظوری سے دہلی کے میونسپل نظام میں یکسانیت آئے گی، پالیسیاں ٹھوس ہوں گی اورملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی جیسے مسائل حل ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بل دہلی والوں کے مفاد میں ہے۔
کانگریس اور ریوولیوشنری سوشلسٹ پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی نے بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ حکمراں پارٹی کی طرف سے قومی دارالحکومت میں بلدیاتی انتخابات کو ملتوی کرنے کی سازش ہے۔
عام آدمی پارٹی نے بھی بل کی مخالفت کی ہے، حالانکہ
پارٹی کے رکن اسمبلی بھگونت مان کے پنجاب کے وزیر اعلیٰ بننے کے بعد پارٹی کا ایوان میں کوئی رکن نہیں ہے۔ کانگریس کے منیش تیواری نے بل کو پارلیمنٹ کے دائرہ اختیار سے باہر قرار دیا۔ ایس پی کے این کے پریم چندرن، کانگریس کے گورو گوگوئی اور بی ایس پی کے رتیش پانڈے نے بل پر اعتراض کیا اور اسے حکومت کی من مانی قرار دیا۔
خیال رہے کہ دہلی میں 2012 میں جنوبی دہلی، مشرقی دہلی اور شمالی دہلی میونسپل کارپوریشنز کا قیام عمل میں آیا تھا۔ اس سے پہلے میٹروپولیٹن میں صرف ایک میونسپل باڈی تھی۔ دہلی میں حکمراں عام آدمی پارٹی بھی مرکز میں اس کی مخالفت کرتی رہی ہے۔ ان اداروں کو یکجا کرنے کا فیصلہ بلدیاتی انتخابات سے عین قبل کیا گیا ہے۔ اس بل کی منظوری کابینہ کے گزشتہ اجلاس میں دی گئی تھی۔