کابل/7مئی(ایجنسی) افغانستان کے بلغان صوبہ میں اغوا کئے گئے ہندستانی انجینئروں کو رہا کرانے کی کوششیں جاری ہیں۔ یہ اطلاع افغان حکومت نے آج یہاں دی ۔
وزیراخارجہ صلاح الدین ربانی نے ہندستانی وزیر خارجہ سشما سوراج سے فون پر بات کی اور انہیں یقین دلایاکہ سیکورٹی دستے ہندستانی انجینئروں کو اغوا کاروں کی گرفت سے آزاد کرانے کی ہرممکن کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے محترمہ سوراج کو ان کی حفاظت کا یقین بھی دلایا۔ یہ اطلاع سرکاری خبر رساں ایجنسی بختار نے دی۔
بغلان کے گورنر عبدالحئی نعمتی نے بھی بتایا کہ سیکورٹی دستے اغوا کئے گئے ہندستانی انجینئروں اور ایک افغان شہری کو رہا کرانے کی کوشش کررہے ہیں۔ مسٹر نعمتی نے ریڈیو فری
اٖفغانستان کو بتایا کہ اس اغوا میں افغان حکومت کے مخالف مسلح گروپوں کا ہاتھ ہے۔
بغلان پولیس کے ایک ترجمان ذبیح اللہ شجاع نے بتایا کہ یہ انجینئر جب ایک منی بس میں ایک سرکاری بجلی گھر جارہے تھے ، کچھ نامعلوم بندوق بردارون نے انہیں اور ڈرائیور کو اغوا کرلیا۔ یہ انجینئر ایک کمپنی و افغانستان برشینا شراکت کے لئے کام کررہے تھے جو بجلی پیدا کرنے والے پلانٹوں کا نظم و نسق چلاتی ہے۔
ابھی تک کسی گروپ نے اس اغوا کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ افغانستان میں بے پناہ غربت اور بڑھتی ہوئی بے روزگاری کے بیچ جبرل وصولی کے لئے اغوا کے واقعات عام ہیں۔ اس سے پہلے نئی دہلی میں وزارت خارجہ نے ایک بیان میں بتایا کہ اٖفغان حکام کے ساتھ اس کا مسلسل رابطہ قائم ہے۔