امریکہ/10نومبر(ایجنسی) امریکہ میں وسط مدتی انتخابات کے تقریباً سبھی نتائج آ چکے ہیں جس میں ڈیموکریٹ پارٹی کو شاندار کامیابی ملی ہے۔ اس کامیابی سے اب رپبلکن پارٹی اور صدر امریکہ ڈونلڈ ٹرمپ کی پریشانی بڑھنے والی ہے۔ امریکی کانگریس اور کاؤنسلز سمیت مختلف عہدوں پر وسط مدتی انتخابات میں 55 مسلم امریکن امیدوارکامیاب ہوئے ہیں ۔ ان میں سے 11 کا تعلق کیلیفورنیا سے ہے ۔
ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والے پاکستانی امریکن حسن جلیسی مسلسل دوسری بار میری لینڈ کی ریاستی اسمبلی کے رکن منتخب کر لئے گئے ہیں ۔ منیسوٹا سےالہان عمر اور مشی گن سے رشیدہ طلیب کانگریس کی رکن بننےوالی پہلی مسلم خواتین ہیں۔ ڈیموکریٹ پارٹی سےتعلق رکھنےوالی 36 برس کی الہان کاآبائی تعلق صومالیہ سےہے۔دوسری مسلم خاتون رشیدہ طلیب ہیں جن کا تعلق فلسطین سے ہے۔ اس وقت کانگریس میں کیتھ ایلیسن سمیت دومسلم مردرکن ہیں۔
وسط مدتی انتخابات میں کیلی فورنیا کے بےایریا سے 5 مسلم امریکن خواتین لوکل آفس کی رکن بننے میں بھی کامیاب ہوگئی ہیں۔ صبینہ ظفر ٹیکنالوجی ایگزیکٹیوہیں جو سین رامن سٹی کونسل کی رکن منتخب ہوئی ہیں اور فرح خان بھی کیلیفورنیاہی سے کونسل کی رکن بننےمیں کامیاب ہوئی ہیں۔ عائشہ وہاب بزنس انفارمیشن ٹیکنالوجی کنسلٹنٹ ہیں جو ہےوارڈ سٹی کونسل کی رکن بنی ہیں جبکہ میمونہ افضل برٹااسپیشل ایجوکیشن ٹیچرہیں جو فرینکلین مک کنلےاسکول بورڈکی رکن منتخب کرلی گئی ہیں،شیرل
سادات مالیکیولربائیولوجسٹ ہیں جو ویسٹ کاؤنٹی ویسٹ واٹرڈسٹرکٹ بورڈکی رکن بنی ہیں۔