نئی دہلی، 30 جولائی (یواین آئی) آسام میں قومی شہریت رجسٹر (این آرسي) کے آخری مسودے میں تقریباً 40 لاکھ لوگوں کے نام نہ ہونے کے معاملہ پر وقفہ صفر کے دوران ملتوی راجیہ سبھا کی کارروائی پھر سے دو بجے تک ملتوی کر دی گئی۔ملتوی کے بعد جیسے ہی سوال کے لئے ایوان کی کارروائی شروع ہوئی اور چیئرمین ایم وینکیا نائیڈو چیئر پر بیٹھے تو ترنمول کانگریس اور دیگر پارٹیوں کے ارکان نے کچھ کہنا چاہا لیکن وہ 146سر سر ....145 ہی کہہ پائے تھے کہ چیئرمین نے بغیر کچھ بولے اور بغیر کچھ سنے ہی کارروائی دوپہر دو بجے تک ملتوی کر دی جس کے سبب وقفہ سوالات نہیں ہو سکا۔
اس سے پہلے صبح میں کارروائی شروع ہونے پر ترنمول کانگریس کے ارکان نے اس مسئلے کو لے کر ہنگامہ کیا۔ اپوزیشن کی دیگر پارٹیوں کے رکن بھی ان کے ساتھ یہ مسئلہ اٹھا رہے تھے جس سے ایوان میں شور شرابہ بڑھ گیا۔ مسٹر نائیڈو نے کہا کہ اس معاملہ پر کچھ ارکان نے ان سے رابطہ کیا ہے اور اس پر انہوں نے وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ سے وضاحت طلب کی ہے۔
"Jameel Noori Nastaleeq"; font-size: 18px; text-align: start;">انہوں نے کہا کہ وزیر ابھی ایوان میں ہیں اور وہ اس معاملہ پر وضاحت پیش کریں گے۔
مسٹر نائیڈو کے بیان کے بعد بھی كانگریس़، ترنمول کانگریس، سماجوادی ، بھارتیہ کمیونسٹ پارٹی، تیلگو دیشم پارٹی اور راشٹریہ جنتا دل کے رکن نعرے لگاتے رہے۔
اس دوران وزیر داخلہ نے کہا کہ کچھ لوگ غیر ضروری طور پر خوف کا ماحول بنا رہے ہیں یہ مکمل رپورٹ نہیں ہے۔ یہ صرف مسودہ ہے اور آخری فہرست بھی نہیں ہے۔ ارکان کے خاموش نہیں ہونے پر چیئرمین نے ایوان کی کارروائی بارہ بجے تک ملتوی کر دی تھی ۔
آسام میں پیر کو این آرسي فہرست کا حتمی مسودہ جاری کیا گیا ہے جس میں دو کروڑ 89 لاکھ تین ہزار 677 لوگوں کے نام ہیں جبکہ تقریبا 40 لاکھ لوگوں کے نام اس فہرست میں نہیں ہیں۔