اسلام آباد، 23 نومبر (ایجنسی) پاکستان کے خیبر پختونخواہ صوبہ کے اورک زئی علاقے میں جمعہ کو ہوئے زبردست دھماکے میں کم از کم 30 افراد مارے گئے اور 40دیگر زخمی ہوگئے۔
مقامی نیوز چینل "جیو ٹی وی" کے ذرائع کے حوالے سے بتایاگیا کہ یہ دھماکہ اورک زئی ایجنسی کے کلایا شہر میں امام بارگاہ کے باہر ہوا۔ ریموٹ کنٹرول سے اس بم کو دھماکہ کیا گیا جو ایک موٹرسائیکل میں فٹ تھا۔ دھماکہ کے وقت لوگ بازار میں کپڑوں کی خریداری کررہے تھے۔ دھماکے میں 30 افراد ہلاک اور 40 سے زیادہ افراد زخمی ہوئے ہیں۔ مرنے والوں میں تین بچے بھی شامل ہیں۔ زخمیوں کو علاج کے لئے اسپتال میں بھرتی کرادیا گیا ہے۔ ابھی تک کسی
بھی شخص اور تنظیم نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
علاقے کو چاروں طرف سے حصار میں لے لیا گیا ہے اور دھماکے کی وجوہات کی جانچ شروع کردی گئی ہے۔ انسانی حقوق کی وزیر شیریں مزاری نے حملے کی سخت مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ "ہمیں اپنے قبائلی علاقوں کے لوگوں کی سلامتی کو یقینی بنانا ہوگا۔" انہوں نے ٹوئٹ کیا کہ " میں اورک زئی کے قبائلی علاقوں میں ہوئے زبردست حملے کی پرزورمذمت کرتی ہوں۔ مرنے والوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔ امریکہ کے افغانستان میں ناکام رہنے کے بعد پاکستان کو اس طرح کے حملوں کے لئے تیار رہنا چاہئے اور ہمیں اپنے قبائلی علاقوں میں خاص طور سے عام لوگوں کی سلامتی کو یقینی بنانا ہوگا۔"