نئی دہلی، 31 دسمبر (یواین آئی) وزارت داخلہ نے داخلی سلامتی کے محاذ پر گزشتہ سال جموں و کشمیر سے دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کے خاتمہ اور اسے مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کرنے، قومی شہریت ترمیمی قانون اور قومی شہریت رجسٹر بنانے جیسے فیصلے کئے لیکن ان میں سے کچھ کو لے کر وسیع پیمانہ پر ہونے والے احتجاج و مظاہروں نے حکومت کی ناک میں دم کر
دیاہے۔
لوک سبھا انتخابات میں زبردست مینڈیٹ کے ساتھ اقتدار میں واپسی کرنے والی مودی حکومت نے پارلیمنٹ کے پہلے ہی سیشن میں جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ دینے والے آئین کے آرٹیکل 370 اور دفعہ 35 اے کو ختم کرکے دور رس قدم اٹھایا۔
ریاست کو جموں و کشمیر اور لداخ دو یونین علاقوں میں بانٹ کر وہاں کے لوگوں کو مرکزی حکومت کے قوانین کے دائرے میں لایا گیا۔