حیدرآباد 10ستمبر(ایجنسی)حیدرآباد کی مقامی عدالت نے 2007کے جڑواں بم دھماکوں کے معاملہ میں ایک اور ملزم کو مجرم قرار دیا ۔ان دھماکوں میں 42افراد ہلاک اور50زخمی ہوگئے تھے۔اس طرح گوکل چاٹ بھنڈار اور لمبنی پارک کے جڑواں بم دھماکوں کے معاملہ میں تین ملزمین کو مجرم قرار دیا گیا ۔تین مجرمین میں سے دو کو عدالت نے قبل ازیں مجرم قرار دیا تھا ۔
سکنڈ ایڈیشنل میٹرو پولیٹن سیشن کورٹ نے طارق انجم کو دیگر ملزمین کو پناہ دینے کے معاملہ کامجرم قرار دیا ۔سزا کا اعلان بعد ازاں کیا جائے گا۔اس ماہ کی چار تاریخ کو عدالت نے پونے کے کمپیوٹر سنٹر کے مالک 36سالہ عنیق شفیق سید اور پونے کے ہی موبائیل
فون کی مرمت کرنے والے 35سالہ محمد اکبر اسماعیل چودھری کو 25اگست 2007کو لمبنی پارک اور گوکل چاٹ بھنڈار میں بم رکھنے کا مجرم قرار دیا تھا۔
دیگر دو ملزمین فاروق شرف الدین اور محمد صادق اسرار شیخ کو شواہد کی کمی کے سبب بری قراردیا گیا جبکہ دیگر تین ملزمین بشمول ریاض بھٹکل ، ان کے بھائی عامر رضا خان ہنوز مفرور بتائے گئے ہیں۔
اس معاملہ کی جانچ کرنے والوں نے 16مئی2009کو چارج شیٹ داخل کی ۔کاونٹر انٹلی جنس سل کے افسروں نے دو ضمنی چارچ شیٹس داخل کئے ہیں ۔استغاثہ نے اس معاملہ کی سماعت کے دوران 159گواہوں سے جرح کی۔