نئی دہلی،10اکتوبر:-سری لنکا،نیپال،بنگلہ دیش ،افغانستان اوربھوٹان جیسے ممالک کےاسٹوڈنٹس کو معیاری اور اعلیٰ تعلیم کیلئے راجدھانی کے اکبرروڈ پر واقعہ بلڈنگ میں جاری جنوبی ایشیائی یونیورسٹی کے جزوقتی کیمپس کیلئے اراضی الاٹمنٹ کیلئے فی الحال بارہ معاملے زیر غور ہیں،لیکن اس کے باوجود 2019تک اس کیمپس کی تعمیر ہوجائے گی جس پر 2000کروڑروپے خرچ ہوں گے۔
align="right">
وزارت خارجہ کے تحت اس یونیورسٹی کی صدر ڈاکٹر کوتیا شرما نے یو این آئی کو بتایا کہ 2014تک اس یونیورسٹی کا کیمپس بن جا ناتھا،لیکن اس کی ایک اینٹ بھی نہیں رکھی گئی تھی،لیکن اب اس کیمپس کیلئے بلڈنگ کی تعمیر کا کام تیزی سے چل رہاہے اور 2019تک تعمیری کام مکمل ہوجائے گا۔
اس یونیورسٹی میں وائس چانسلر کی بجائے صدر کا عہدہ ہوتا ہے۔