ذرائع:
حیدرآباد: تلنگانہ کے سابق چیف منسٹر اور بی آر ایس سپریمو کے چندر شیکھر راؤ نے الزام لگایا کہ کانگریس کی حکومت کے 100 دنوں کے اندر ریاست بھر میں 200 کسانوں نے خودکشی کی ہے۔
وہ اتوار 31 مارچ کو سوریا پیٹ ایم ایل اے کیمپ آفس میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔
چیف منسٹر ریونت ریڈی کے خلاف اپنا بیانیہ جاری رکھتے ہوئے کے سی آر نے کہا یہ وزیراعلیٰ دہلی کے دوروں میں مصروف ہیں۔ انہیں ریاست میں کسانوں کی حالت زار کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔
کے سی آر نے کہا میں نے چار ماہ سے خاموشی اختیار کی ہے۔
اب میرے لیے خاموش رہنا ممکن نہیں جب لاکھوں ایکڑ کسانوں کی زمین خشک ہو رہی ہے۔ انہوں نے سوال کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس نے 9 دسمبر 2023 تک کسانوں کے تمام قرضوں کو معاف کرنے کا وعدہ کیا تھا، کیا ایسا ہوا ہے ؟ اور کسانوں سے خودکشی نہ کرنے کی اپیل کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ تلنگانہ ریاست جو ملک میں اناج پیدا کرنے والی نمبر1 ریاست میں سے تھی، اب کسانوں کی خودکشی، پانی کی قلت اور بجلی کی کٹوتی سے پریشان ہے۔ انہوں نے پوچھا کہ اس منظر نامے کا ذمہ دار کون ہے اور کہا کہ بی آر ایس پارٹی تب تک آرام نہیں کرے گی جب تک کسانوں کو فصل کے نقصان کے طور پر 25,000 روپے فی ایکڑ معاوضہ ادا نہیں کیا جاتا۔