نئی دہلی/20نومبر(ایجنسی) دہلی کی پٹیالیہ ہاؤس کورٹ نے 1984 میں بھڑکے سکھ فسادات معاملے میں مہیپال پور علاقے میں دو سکھوں کے قتل کے لیے مجرم ٹہرائے گئے دو افراد کی سزا پر فیصلہ دے گیا ہے، اس فسادت میں دونوں مجرموں کو سزام ملی ہے، ایک کو پھانسی اور دوسرے کو عمر قید ملی ہے، عدالت نے دونوں قصورواروں پر35-35 لاکھ کا جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔ 1984 کے سکھ فسادات میں سزائے موت سنائے جانے کا یہ معاملہ ہے۔
ایڈیشنل سیشن جج اجے پانڈے نے یہ فیصلہ کیا۔ فسادات کے دوران دو سکھوں، اوتارسنگھ اورہردیو سنگھ کے گھرجلانے اورقتل کے معاملے میں 14 نومبرکوپٹیالہ ہاوس کورٹ نے دونوں کوقصوروارقرار دیا۔
قصورنریش سہراوت کو عمرقید کی سزا سنائی گئی ہے۔ مہیپال پورمیں دوسکھوں کے گھرجلانے اورقتل کے معاملے میں 14 نومبرکوپٹیالہ ہاوس کورٹ نے دونوں کو قصوروارقرار دیا تھا۔ ہلاک ہونے والے اوتارسنگھ اورہردیوسنگھ کے قتل اورگھرجلانے کے معاملے میں دونوں قصورواروں کوعمرقید کی سزا سنائی۔