نئی دہلی‘30 ستمبر (ایجنسی) سپریم کورٹ میں اجودھیا تنازعہ کی سماعت کے 34ویں دن آج مسلم فریق نے کہا کہ 1885کا مقدمہ اور حالیہ مقدمہ ایک جیسا ہے اور دونوں میں صرف اتنا فرق ہے کہ 1885 میں متنازع مقام کے ایک جگہ پر دعوی کیا گیا تھا جب کہ اب پورے حصے پر دعو ی کیا گیا ہےمسلم فریق کے وکیل شیکھر نافڈے نے دلیل دی کہ 1885 کا مقدمہ اور حالیہ مقدمہ ایک جیسا ہی ہے دونوں میں فرق صرف اتنا ہے کہ 1885 میں متنازعہ مقام کے ایک جگہ پر دعوی کیا گیا تھا اور اب
پورے حصے پر دعوی کیا گیا ہے۔ اب ہندو اپنے دعوے کا دائرہ بڑھانے کی کوشش کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تعزیرات ہند میں درج ریس جیوڈیکاتا کے تحت اسی تنازع کو ہندو فریق دوبارہ نہیں اٹھاسکتے۔ جیوڈیکاتا ضابطہ (ایک ہی طرح کے موضوع پر دو بار مقدمہ دائر نہیں کیا جاسکتا) کو الہ آباد ہائی کورٹ نے نظر انداز کردیا تھا۔
اس دوران اس معاملے میں ثالثی کی امیدوں کو آج اس وقت دھچکا لگا جب رام للا وراجمان نے کہا کہ اسے عدالت کے فیصلے پر ہی بھروسہ ہے۔