الہ آباد۔ الہ آباد ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ جو جائیداد وقف کی نہیں ہے اس پر وقف کی مسجد نہیں بنائی جا سکتی۔ قانون کے برعکس، مذہبی حقوق نہیں ہوسکتے۔ عدالت نے کہا ہے کہ زرعی زمین کو وقف جائیداد نہیں بنائی جا سکتی ہے کیونکہ زرعی زمین ریاستی حکومت کی ملکیت ہے۔ کسان اس زمین کا صرف کرایہ دار ہے، اس لئے جب تک کہ سیکشن 143 کے تحت غیر زرعی زمین کا اعلان نہیں ہوجاتا اس پر وقف یا مذہبی مقام کی تعمیر نہیں کی جا سکتی ہے۔
جسٹس سدھیر اگروال اور جسٹس اجیت کمار نے کل یہ حکم دیا۔ ہائی کورٹ نے ریاستی شاہراہوں ، سڑکوں،
گلیوں، راستوں کی آمد و رفت میں رکاوٹ کرنے والے یکم جنوری 2011 کے بعد ناجائز قبضہ کر کے بنے مندر ، مسجد، سمیت کوئی بھی مذہبی مقام فوراً ہٹانے کا حکم دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی کسی کو سڑک پر ناجائز تعمیرات کا بنیادی یا قانونی حق نہیں ہے۔
عدالت نے چیف سکریٹری کو ہدایت دی ہے کہ وہ ریاست کے تمام اضلاع کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اور پولیس افسران کو سڑک کی زمین پر کسی طرح کی مذہبی تعمیرات نہ ہونے دینے کے لئے عام ہدایات جاری کرے۔ ساتھ ہی کہا کہ جنوری 2011 سے قبل ہونے والی ناجائز قبضے والی مذہبی تعمیرات کو چھ ماہ کے اندر دوسری جگہ منتقل کیا جائے۔