نئی دہلی: عدالت کے باہر ایودھیا تنازع کو سلجھانے کی کوشش میں مصروف شری شری روی شنکر نے پھر ایک مرتبہ بڑا بیان دیا ہے۔ا نکاکہنا ہے کہ اگر یہ تنازع نہیں سلجھا گیا تو ہندوستان ملک شام بن جائے گا۔انھوں نے پھر اسی بات پر زور دیا کے ایودھیاکا مسئلہ عدالت کے باہر سلجھایا جا نا چاہئے۔
انہوں نے کہاکہ یہ معاملہ نہیں سلجھا تو ملک ‘ ملک شام بن جائے گا۔ایودھیا مسلمانوں کا مذہبی مقام نہیں ہے۔انھوں نے کہاکہ عدالت سے فیصلہ آیا تو اس سے کوئی بھی راضی نہیں ہوگا۔اگرفیصلہ عدالت سے ہوگا تو ایک فریق کو شکست ہوگی۔ایسے حالات میں ہاراہوافریق ابھی مان جائے گا۔
style="text-align: right;">لیکن بعد میں ہنگامہ شروع ہوگا۔جو سماج کے لئے اچھا نہیں ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ کچھ لوگ انکی کوششوں پر تنقید کر رہے ہیں ۔کیوں کہ وہ اس تنازع کو طول دینا چاہتے ہیں ۔مندر کے مقام پر اسپتال بنانے کا مشورہ بی وقوفی ہے۔اور رام کو کسی دوسرے مقام پر پیدا نہیں کروایاجاسکتا۔
انہوں نے کہا کہ اسلام متنازع زمین پر عبا دت کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔شری شری نے مولانا سلمان ندوی کا دفاع کر تے ہوئے کہا کہ انہیں اس معاملہ میں کسی بھی طرح سے رقم کا لالچ نہیں دیاگیا۔واضح رہے کہ عدالت نے فریقین کو دو ہفتہ کے اندر معاملہ سے منسلک کاغذات جمع کرنے کو کہا گیا تھا۔ا س معا ملہ کی آئندہ سماعت ۱۴ مارچ کو ہوگی۔