میرٹھ۔عورت کو کیسے چلنا ہے، کیا کھانا ہے، کیا پہننا ہے ۔ ایسے چھوٹے چھوٹے معاملوں پر فتووں کے لیے تنقید کا نشانہ بنتے رہنے والے داالعلوم دیو بند نے اب اپنی سوچ وقت کے ساتھ بدلنے کا شائد فیصلہ کیا ہے۔ اس کی بانگی اس وقت دیکھنے کو ملی جب دیوبند کے علما نے سعودی عرب کی خواتین کے کاروبار کرنے کے فیصلے پر لببیک کہا ہے ۔
سعودی عرب جیسے قدامت پسند ملک میں حکومت کے کئی فیصلے ان دنوں دنیا بھر میں چرچہ کا موضوع ہیں ۔ خاص طور پر خواتین کے حوالے سے لئے گئے کچھ فیصلوں کو نئے سعودی
نظام کےتعلق سے بھی دیکھا جا رہا ہے ۔
سعودی حکومت کے ایسے ہی ایک فیصلے کی علماء دیوبند نے بھی تائید کرتے ہوئے وضاحت کی ہے۔ سعودی حکومت کے اس نئے فیصلے کا تعلق سعودی عرب میں خواتین کے تجارت کرنے کی اجازت سے ہے۔ سعودی حکومت کے کچھ فیصلے پر نااتفاقی کا اظہار کرنے والے علماء دیوبند نے سعودی حکومت کےاس فیصلے کی تائید کی ہے ۔ وہیں سعودی میں تازہ خبر ہے کہ وہاں جلد خواتین کا فیشن شو حکومت کی اجازت سے ہو رہا ہے ۔ اب دیکھنا یہ ہوگا کہ اس پر علما کیا بیان دیتے ہیں ۔