نئی دہلی، 26 جون (یو این آئی) آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا محمد فضل الرحیم مجددی نے کہا ہے کہ ملک میں مسلم پرسنل لا کا تحفظ اور اس کو متاثر کرنے والے کسی بھی قانون کو روکنا بورڈ کے بنیادی مقاصد میں سے ہے۔ یہ بات انہوں آج یہاں جاری ایک بیان میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ اس لئے بور ڈ اپنے ابتداء قیام سے ہی یونیفارم سول کوڈ کی مخالفت کرتا رہا ہے ، بد قسمتی سے حکومت اور حکومتی ادارے بار بار اس مسئلہ کو اٹھاتے ہیں ، لا کمیشن آف انڈیا نے 2018ء میں بھی اس پر رائے مانگی تھی، بورڈ نے
اس کا تفصیلی اور مدلل جواب داخل کیا تھا، جس کا خلاصہ یہ تھا کہ یونیفارم سول کوڈ دستور کی روح کے خلاف ہے اور یہ ملک کے مفاد میں نہیں ہے ، بلکہ اس سے نقصان کا اندیشہ ہے ، بورڈ کے ایک وفد نے بالمشافہ بھی لاء کمیشن کے سامنے اپنے دلائل رکھے تھے اور بڑی حد تک کمیشن نے اسے قبول کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ فی الحال یونیفارم سول کوڈ کی ضرورت نہیں ہے۔ مگر بد قسمتی سے اس نے دوبارہ 14 جون 2023 کو عوام کے نام ایک نوٹس جاری کر کے یونیفارم سول کوڈ کے سلسلہ میں رائے طلب کی ہے اور 14 جولائی 2023 ء تک جواب داخل کرنے کا وقت رکھا گیا ہے۔