مضمون: از: میر غضنفر علی امریکہ
ہر سال روئیت ہلال کے معاملے کو لے کر امت میں اضطراب کی سی کیفیت نظر آتی ہے کوئی مقامی رؤیت کو تسلیم کرتا ہے، کوئی سعودی رؤیت کو ترجیح دیتا ہے، کوئی عالمی روئیت کا حامی ہےلیکن اس طریقہ کار میں ایک غیر یقینی کی کیفیت ہےجس کی وجہ سے ایک
افراتفری کا ماحول پیدا ہوتا ہے اور ایک ہی ملک و شہر میں تین تین عدیں منائی جاتی ہی چونکہ اس کا تعلق دین کے اہم رکن روزہ سے ہے,سو اس کی درست فہم ہم سب کے لئے ناگزیر ہے دنیا چاند پر کبھی کے پہنچ بھی گئی،اور اب مریخ پر کمند دال رہی ہےاور ہم چاند رات کی تاریخ کے تعین میں ابھی تک چاند میں ہی اٹکے ہوئے ہیں۔