حیدرآباد3 فروری (یواین آئی) مولانا حافظ پیر شبیر احمدصدر جمعیتہ علماء تلنگانہ وآندھراپردیش نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ریاستی جمعیتہ علماء تلنگانہ وآندھراپردیش کی جانب سے ریاست تلنگانہ کے مختلف اضلاع،منڈلوں اور تعلقہ جات میں 27 سے زائد اصلاح معاشرہ کے جلسہ ہوئے جس میں دارلعلوم دیوبند کے مبلغ مولانا محمد یامین قاسمی ،مقامی مؤقر علماء کرام اور ریاستی جمعیتہ علماء تلنگانہ وآندھراپردیش کے جنرل سکریٹری حافظ پیر خلیق احمد نے شرکت کی جنہوں نے موجودہ حالات میں جمعیتہ علماء کی اہمیت و ضرورت پر تفصیلی روشنی ڈالی اور جمعیتہ علماء ہند کی خدمات اور تاریخ بیان کی۔
مہمان مقر ر نے کہا کہ حضورپاک صلی اللہ علیہ وسلم کو جس دور میں مبعوث کیا
گیا وہ زمانہ معاشرتی برائیوں سے بھراہوا تھا اسی معاشرہ کی اصلاح کے لئے آپﷺ کو اس دنیا میں بھیجا گیا۔
انہوں نے مسلم معاشرہ میں پیدا سماجی،اخلاقی برائیوں اور بگاڑ اور ان کے تدارک وسدباب پر زور دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات میں مسلم معاشرہ میں شادی بیاہ کے موقع پر دونوں خاندانوں کے چونچلے،جہیز کی لعنت اور خاندانی و علاقائی رسم و رواج کی پابندیوں کی وجہ سے نکاح ایک انتہائی مشکل کام بن گیا ہے جس کے سبب مسلم معاشرہ میں بے شمار خرابیاں پیدا ہورہی ہیں ان ہی رسم ورواج کی پابندیوں کی وجہ سے ہزاروں لڑکے اور لڑکیاں غیر سماجی حرکتوں میں ملوث ہورہی ہیں اور اپنا مذہب تبدیل کرکے غیروں کے ساتھ بیاہ رچا رہی ہیں جو مسلم معاشرہ کی پیشانی پر ایک بدنما داغ ہے۔