نئی دہلی،20اپریل (یو این آئی) دہلی کے جہانگیر پوری میں مسلمانوں کی املاک پر چلنے والے بلڈوز ر پر فوری روک لگانے کے لئے سپریم کورٹ کے حکم کا خیرمقدم کرتے ہوئے جمعیۃعلمائے ہند کے صدر مولانا سید ارشدمدنی نے کہاکہ کورٹ کے اس ابتدائی حکمکا ہم استقبال کرتے ہیں اور یہ امید کرتے ہیں کہ فیصلہ بھی ہمارے حق میں ہوگا۔ یہ عرضی جمعیۃ علمائے ہند (مولانا ارشد مدنی)نے داخل کی ہےجمعیۃ کی جاری ریلیز کے مطابق سپریم کورٹ نے روک لگانے کے احکامات جاری کئے جس سے دہلی کے متاثرہ علاقہ جہاگیرپوری میں غریب ومزدورپیشہ لوگوں کو فوری راحت حاصل ہوئی ہے، چیف جسٹس کے روبرو آج جمعیۃ علماء ہند کی جانب سے سینئر ایڈوکیٹ کپل سبل کے ساتھ سینئر ایڈوکیٹ دشینت دوے نے بھی چیف جسٹس کو کہا کہ غیر قانونیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے بغیر کسی پیشگی اطلاع کے املاک پر بلڈوزر چلایا جارہا ہے۔جس پر روک لگانی
چاہئے۔سینئر وکلاء کے دلائل سے اتفاق کرتے ہوئے چیف جسٹس نے انہدام پر فوری روک لگانے کے لئے احکامات جاری کرتے ہوئے کل(جمعرات) کو اس معاملے کی سماعت کافیصلہ کیا۔
چیف جسٹس نے کہا کہ اسٹیٹس (جیسا ہے ویسا ہی رہے)کو برقرار رکھا جائے یعنی کہ بلڈوزر چلانا بند کیاجائے۔سپریم کورٹ میں جمعیۃعلماء ہند کی طرف سے دائر پٹیشن ڈائری نمبر 11955/2022عدالت سے جلد از جلد سماعت کئے جانے کی گذارش کی گئی تھی جسے انہوں نے منظور کرلیا۔افسوس کہ جہانگیر پوری کی جامع مسجد کے اطراف میں سپریم کورٹ کا حکم آنے کے بعد دیڑھ گھنٹہ تک دکانوں اور مکانوں کا انہدام ہوتا رہا، اس درمیان متاثرین پولس کو کہتے رہے کہ ٹی وی پر بتا رہا ہے کہ سپریم کورٹ کا حکم آگیا ہے لہذاا انہدامی کارروائی روکی جائے۔سپریم کورٹ کا حکم آنے کے بعد بھی دیڑھ گھنٹہ تک بلڈوزر کی کارروائی چلتی رہی جس کی شکایت کل سپریم کورٹ سے کی جائیگی۔