نئی دہلی، 4اگست (یو این آئی) اسلام نے نکاح کے معاملہ میں اس بات کو ضروری قرار دیاہے کہ ایک مسلمان لڑکی کا نکاح مسلمان لڑکے ہی سے ہو سکتا ہے، اسی طرح مسلمان لڑکا بھی کسی مشرک لڑکی سے نکاح نہیں کر سکتا، اگر ظاہری طور پر اس نے نکاح کی رسم انجام دے بھی لی تو شرعاََ اس کا اعتبار نہیں ہوگا۔
یہ بات آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے آج یہاں جاری ایک بیان کہی ہے۔
بیان کے مطابق تعلیمی اداروں اور ملازمت کے مواقع میں مردوں اور
عورتوں کے اختلاط نیز دینی تعلیم سے ناواقفیت اور ماں باپ کی طرف سے تربیت کے فقدان کی باعث ادھر کثرت سے بین مذہبی شادی کے واقعات پیش آرہے ہیں، کئی ایسے واقعات بھی سامنے آئے کہ مسلمان لڑکیاں غیر مسلموں کے ساتھ چلی گئیں، اور بعد میں بڑی تکلیف سے گزریں، یہاں تک کہ اُن کو اپنی زندگی سے بھی ہاتھ دھونا پڑا، اس پس منظر میں گزارش کی جاتی ہے کہ:علماء کرام عوامی جلسوں میں کثرت سے اس موضوع پر خطاب کریں اور لوگوں کو اس کے دنیوی واُخروی نقصانات سے آگاہ کریں۔