نئی دہلی، 22 فروری (یو این آئی) جمعیۃ علمائے ہند نے شمالی مشرقی دہلی کے بھیانک فسادات کے دوران تباہ شدہ مکانات کی تعمیر نومیں مزید پیش رفت کرتے ہوئے گوکل پوری میں جنتی مسجد،بھاگیرتھی وہار، کراول نگر وغیرہ میں 30مکانات اور جیوتی نگر قبرستان کولوگوں کے حوالے کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ جمعیۃ فسادزگان کی مدد مستعدی کے ساتھ جاری رکھے گی۔ وہیں جمعیۃ کے صدر مولانا سید ارشد مدنی نے فرقہ پرستی کے خلاف شدت کے ساتھ لڑائی جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہاکہ فرقہ پرست مسلمانوں کے ہی نہیں ملک کے دشمن ہیں۔
گزشتہ سال فروری میں دہلی کے شمال مشرقی علاقوں میں جو بدترین فسادہوا اس میں جانی ومالی نقصان ہی نہیں ہوابلکہ فرقہ پرستی کے جنون میں شرپسند عناصرنے مسلمانوں کے مکان و ددوکان، بہت سی عبادت گاہوں کی بے حرمتی
کرکے اان میں آگ لگائی دی تھی، ان میں گوکل پوری کی جنتی مسجد بھی ہے جس کو فسادکے دوران نذرآتش کرکی مکمل طور پر تباہ کردیا تھا، شرپسندوں نے اسی پربس نہیں کیا تھا بلکہ اس کے مینار پر بھگواجھنڈابھی لہرادیا تھا۔ سوشل میڈیاپر وائرل ہونے کے بعد، مولانا سید ارشدمدنی کی ہدایت پر جمعیۃعلماء ہندکے رضاکاراور اراکین فسادکے دوران لوگوں کی مذہب سے اوپر اٹھ کر مددکررہے تھے اور جہاں کہیں سے کسی ناخوشگوارواقع کی اطلاع ملتی تھی تو انتظامیہ اور پولس کے اعلیٰ حکام سے رابطہ کرکے جمعیۃعلماء ہند کے لوگ اس علاقہ میں فوراپہنچ جاتے تھے۔ جب جنتی کے تعلق سے خبرعام ہوئی تومولانا سید ارشدمدنی کی خصوصی ہدایت پر جمعیۃعلماء ہند دہلی کے ناظم اعلیٰ مفتی عبدالرازق ایک وفدکے ساتھ پولس کی معیت میں فوراوہاں پہنچ گئے اورمسجد کو مورتی اور جھنڈے سے پاک کرایا۔