the etemaad urdu daily news
آیت شریف حدیث شریف وقت نماز
etemaad live tv watch now

ای پیپر

انگلش ویکلی

To Advertise Here
Please Contact
editor@etemaaddaily.com

اوپینین پول

جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات 2024 میں کون سی سیاسی پارٹی جیتے گی؟

کانگریس
جھارکھنڈ مکتی مورچہ
بی جے پی
نئی دہلی، 17ستمبر (یو این آئی) ہندوستان میں اسلام کی نشر واشاعت سے متعلق مفروضے کو مسترد کرتے ہوئے جمعیۃعلماء ہند کے صدرمولانا سید ارشدمدنی نے کہا کہ ہندوستان میں اسلام حملہ آوروں کے ذریعہ نہیں بلکہ عرب مسلم تاجروں کے ذریعہ پھیلا جن کے کرداروعمل سے متاثرہوکر لوگوں نے کسی ڈراورلالچ کے بغیر اسلام قبول کرلیا۔انہوں نے یہ بات کرناٹک میں میسورسے متصل ضلع گوڈاگوکے سداپور میں جمعیۃ علمائے ہند کے ذریعہ تعمیر شدہ مکانات کی چابیاں مستحقین میں تقسیم کرتے ہوئے کہی۔
مولانا مدنی کے ہاتھوں 2019 میں آئے تباہ کن سیلاب میں بے گھر ہوئے 30لوگوں میں سے 16لوگوں کو مکانات کی چابیاں دی گئیں ان میں غیر مسلم بھی شامل ہیں۔
مولانا مدنی نے اس موقع پرمجمع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ بات سراسر بے بنیاداورتاریخی طورپر غلط ہے کہ ہندوستان میں اسلام حملہ آوروں کے ساتھ آیا، ہندوستان میں مسلمان سودوسو سال سے نہیں بلکہ تیرہ سوسال سے آبادہیں، مورخین کا اس بات پر اتفاق ہے کہ ہندوستان اورعرب کے درمیان اسلام کی آمدسے پہلے سے تجارتی وکاروباری تعلقات رہے ہیں، البتہ اسلام کی آمدکے بعد کچھ مسلم تاجر عرب سے کشتیوں کے ذریعہ کیرالا پہنچے اور یہیں آبادہوگئے، ان کے



پاس کوئی فوج اور طاقت نہیں تھی بلکہ یہ ان کاکرداراور اخلاق ہی تھاجس سے متاثرہوکر یہاں کے مقامی لوگوں نے اسلام قبول کرلیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ تاریخ کی کتابوں میں کیرالاکے ہی کچھ راجاؤں کا بھی ذکر ملتاہے، جنہوں نے اسلام قبول کیا ایک راجہ کے تعلق سے یہ ذکر بھی ہے کہ اس نے جب شق القمرکا معجزہ دیکھا تو حیرت زدہ رہ گیا اپنے دربارکے نجومیوں سے اس نے اس بابت دریافت کیا توانہوں نے جو کچھ بتایا اسے سن کر اس کے دل میں عرب جاکر آقاﷺ کی زیارت کرنے کی للک پید اہوئی اور انہوں نے اپنی حکومت کو دوسروں کی نگرانی میں دیکر کشتی کے ذریعہ اپنے سفرکا آغازکیا لیکن راستہ میں ہی اس کی موت واقع ہوگئی، کیرالامیں ہندوستان کی سب سے پہلی مسجد اب بھی موجودہے۔ مولانا مدنی نے کہا کہ محمد بن قاسم کاواقعہ تو اس کے بہت بعد کا ہے، مولانامدنی نے کہا کہ سندھ میں راجہ داہر کی شکست کے بعد جن لوگوں نے محمد بن قاسم سے پناہ طلب کی انہیں پناہ دی گئیں، اس کی وجہ سے ان میں سے بہت سے لوگوں نے مسلمانوں کے اس سلوک سے متاثرہوکر اسلام قبول کرلیا، اس کے لئے کسی طرح کی زورزبردستی کی گئی ہواس کا کوئی تاریخی ثبوت نہیں ہے اورپھر یہ بھی ہے کہ زورزبردستی کے ذریعہ کسی کو مسلمان نہیں کیا جاسکتا۔

اس پوسٹ کے لئے کوئی تبصرہ نہیں ہے.
تبصرہ کیجئے
نام:
ای میل:
تبصرہ:
بتایا گیا کوڈ داخل کرے:


Can't read the image? click here to refresh
مذہبی میں زیادہ دیکھے گئے
http://st-josephs.in/
https://www.owaisihospital.com/
https://www.darussalambank.com

موسم کا حال

حیدرآباد

etemaad rishtey - a muslim matrimony
© 2024 Etemaad Urdu Daily, All Rights Reserved.