نئی دہلی۔6 جولائی(ایجنسی)ماہرین اسلامیات اور علمائے دین نے ہندوستان اور پوری دنیا کو آج درپیش مسائل اور چیلنجز کا حل تلاش کرنے کے لئے احادیث نبوی میں غور وفکر کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
بیسوی صدی کے عظیم محدث مولانا حبیب الرحمن اعظمی کی حیات وخدمات پر انسٹی ٹیوٹ آف آبجیکٹیو اسٹڈیز) آئی او ایس)کے دوروزہ سمینارکی صدارت کرتے ہوئے آئی او ایس کے چیئرمین ڈاکٹر محمد منظور عالم نے کہا کہ علماء کو اس بات پر کام کرنے کی ضرورت ہے کہ موجودہ حالات سے نمٹنے کے لئے احادیث میں کیا رہنمائی کی گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان میں پسماندہ طبقات،اقلیتوں، جمہوریت پسند غیر مسلم طبقات سب کو متعدد مسائل در پیش ہیں۔ فرقہ واریت،تشدد، انتہاء پسندی،دہشت گردی اور ان جیسے دوسرے خطرناک مسائل سے ہندوستانی معاشرہ جوجھ رہاہے۔ علماء کو اس بات پر کام کرناچاہئے کہ تعلیمات نبوی میں ان مسائل کا کیا حل ہے۔اسی طرح عالمی
نقطہ نظر سے دیکھیں تو سرمایہ داری، قدرتی خزانوں کا غلط استعمال، غریب ممالک کو کچلنے کی سوچ،اور ترقی یافتہ طاقتوں کے ذریعہ پسماندہ یاترقی پذیر ممالک کو آگے نہ بڑھنے دینے کا رجحان پوری قوت کے ساتھ موجود ہے۔ہمیں یہ دیکھنا چاہئے کہ ان تمام عالمی مسائل کے حل کیلئے احادیث نبوی کیاعلاج فراہم کرتی ہے؟
آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سکریٹری امیر شریعت مولانا سید محمد ولی رحمانی نے کہاکہ مولانا حبیب الرحمن اعظمی بنیادی طور پر میدان حدیث کے ماہر تھے اور انہوں نے اسے پوری زندگی سینچنے اور سنوارنے کا کام کیا۔مولانا سعید الرحمن اعظمی مہتمم دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنونے بتایاکہ محدث اعظمی کی خدمات حدیث کا اعتراف عرب علماء نے بڑی فراخدلی اور وسعت کے ساتھ کیاہے۔ مولانا حکیم عبد اللہ مغیثی صدر آل انڈیا ملی کونسل نے کہاکہ محد ث اعظمی قافلہ محدثین کا خلاصہ تھے۔ انہوں نے علم حدیث میں ممتاز کارنامہ انجام دیاہے۔