the etemaad urdu daily news
آیت شریف حدیث شریف وقت نماز
etemaad live tv watch now

ای پیپر

انگلش ویکلی

To Advertise Here
Please Contact
editor@etemaaddaily.com

اوپینین پول

کیا آپ کو لگتا ہے کہ دیویندر فڑنویس مہاراشٹر کے اگلے وزیر اعلیٰ ہوں گے؟

جی ہاں
نہیں
کہہ نہیں سکتے
ای میل:

 گلبرگہ:آج مسلم معاشرے میں طلاق، خلع اور علیحدگی کے  معاملات میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ چھوٹی چھوٹی باتوں پر میاں بیوی کے درمیان تکرار ہوتی ہے اور آگے جا کر یہ اختلافات میں بدل جاتی ہے۔ جس کے بعد رشتوں میں  دراڑ پیدا ہو جاتی ہے۔ اور میاں بیوی کا رشتہ انا پرستی کی نذر ہو جاتا ہے۔ نتیجہ طلاق، خلع یا پھر علیحدگی کی صورت میں نکلتا ہے۔ جس کے نتیجے میں دو خاندان متاثر ہوتے ہیں۔ دونوں خاندان ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کیلئے عدالتوں اور پولیس اسٹیشنوں کا رخ کرتے ہیں اور اپنا قیمتی وقت، عمر اور پیسہ  ایک دوسرے کو نیچا دکھانے میں ضائع کر دیتے ہیں، لیکن ایک حقیقت یہ بھی ہے کہ اگر وقت رہتے ہیں میاں بیوی اور انکے والدین کی کونسلنگ کی جائے اور دونوں کے درمیان ہائے جانے والے اختلافات کو ختم کیا جائے تو  رشتے بچائے جا سکتے ہیں۔ عدالتوں اور پولیس اسٹیشنوں  سے بھی بچا جا سکتا ہے۔ اسی فلسفے کے پیش نظر  گلبرگہ کے صدر قاضی،  ڈاکٹر قاضی حا مد فیصل صدیقی نے اپنے دفتر، دفتر قضات، بھڑکل، مومن پورہ میں ایک کونسلنگ سنٹر شروع کیا ہے۔ اس ضمن میں دفتر قضات میں ہی نو تعمیر شدہ عمارت میں ایک مختصر سی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ ہائیکورٹ کے نامور وکیل عبد المقتدر،  حضرت ہاشم پیر قبلہ، سجادہ نشین بارگاہ تیغ برہنہ، واجد پٹیل، سرکل  انسپکٹر مہیلہ پولیس اسٹیشن کی موجودگی میں اس کونسلنگ سنٹر کا افتتاح کیا گیا۔ ڈاکٹر قاضی حامد فیصل صدیقی کا کہنا ہے کہ اس کونسلنگ سنٹر کے قیام کا مقصد بھی رشتوں کو بچانا ہے۔ میاں بیوی کے درمیان پائی جانے والی غلط فہمیوں کو دور کرنا ہے اور دونوں کو ایک دوسرے کی خوبیوں اور خامیوں کے ساتھ قبول کرنے کی ترغیب دینا ہے۔ اس موقع پر ہائیکورٹ ایڈو کیٹ عبد المقتدر نے کہا کہ قانون بھی اس طرح کے مراکز کی اجازت دیتا ہے۔ جس سے کہ معاملہ عدالتوں میں آنے کے بجائے باہر ہی حل کر لیا جائے۔ آج کارپوریٹ سیکٹر کے کئی ایک معاملات عدالتوں میں جانے کے بجائے اس طرح کے مراکز میں



طئے پا رہے ہیں۔ جسے  "آربریٹیشن  اینڈ میڈئیشن سنٹرس"کا نام دیا جا رہا ہے۔  ایڈو کیٹ عبد المقتدر نے کہا کہ مسلمانوں کو بھی اپنے ازدواجی مسائل کے حل کیلئے اس مرکز سے رجوع کرنے کا مشورہ دیا اور قاضی حامد فیصل صدیقی کو اس کار خیر کیلئے انھوں نے مبارکباد پیش کی۔ سینئر صحافی عزیز اللہ سرمست نے بھی اس کونسلنگ سنٹر کو وقت کی ضرورت قرار دیا۔ انھوں نے قاضی شہر کو مشورہ دیا کہ اس کونسلنگ سنٹر میں تمام شعبہ ہائے حیات سے وابستہ افراد کو شامل کیا جائے۔ سینئرصحافی نے کہا کہ میاں بیوی کی بے جا ضد کی وجہ سے ہی معاملات عدالتوں اور پولیس اسٹیشنوں تک پہنچتے ہیں۔ اس طرح کے مراکز کے قیام سے اس پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ مہیلا پولیس اسٹیشن کے سرکل انسپکٹر واجد پٹیل نے بھی اس کونسلنگ سنٹر کا خیر مقدم کیا۔ انھوں نے کہا کہ وہ  ریاست میں کئی ایک مقامات پر بحیثیت پولیس آفیسر خدمات انجام دے چکے ہیں، لیکن  گلبرگہ شہر میں طلاق و خلع کے مسلمانوں کے جو معاملے سامنے آ رہے ہیں وہ تشویشناک ہیں۔ انھوں نے کہا کہ دونوں فریقین ایک دوسرے کے خلاف بے جا الزامات لگاتے ہیں اور ایک دوسرے کو ہراساں و پریشان کرنے کی فراق میں رہتے ہیں، بالخصوص لڑکی کے رشتہ دار لڑکے کے گھر والوں کے خلاف  موجودہ قوانین کا غلط استعمال کرتے ہیں۔ اس سے معاملات سدھرنے کے بجائے اور الجھ جاتے ہیں اور دونوں میاں بیوی کے ساتھ ساتھ دونوں خاندان اس میں الجھ کر رہ جاتے ہیں۔ سرکل انسپکٹر نے بھی عوام کو مشورہ دیا کہ اس طرح کے کونسلنگ سنٹرس میں آکر بات چیت کے ذریعے اختلافات کودور کر لیکر خود کو پریشان ہونے سے پچایا جا سکتا ہے۔ حضرت ہاشم پیر قبلہ سجادہ نشین بارگاہ تیغ برہنہ نے بھی امید ظاہر کی  اس کونسلنگ سنٹر سے ملت کو فائدہ ہوگا۔ نیا سویرا سنگھٹن کے سربراہ مودین پٹیل نے بھی اس موقع پر کہا کہ دفتر قضات کے تحت انجام دئے جانے والا یہ کام بہت ہی مثالی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس کونسلنگ سنٹر کی خوب تشہیر ہونی چاہئے تا کہ عوام عدالت و پولیس اسٹیشن کو جانے کے بجائے اس مرکز کا رخ کریں۔
اس پوسٹ کے لئے کوئی تبصرہ نہیں ہے.
تبصرہ کیجئے
نام:
ای میل:
تبصرہ:
بتایا گیا کوڈ داخل کرے:


Can't read the image? click here to refresh
مذہبی میں زیادہ دیکھے گئے
http://st-josephs.in/
https://www.owaisihospital.com/
https://www.darussalambank.com

موسم کا حال

حیدرآباد

etemaad rishtey - a muslim matrimony
© 2024 Etemaad Urdu Daily, All Rights Reserved.