ممبئی 10دسمبر(یواین آئی) آج یہاں مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور اور حج مختار عباس نقوی نے اعلان کیاکہ حج،2021 کے لیے صرف 43 ہزار درخواستیں موصول ہوئی ہیں اور اس کے پیش نظر آخری تاریخ میں 10جنوری تک توسیع کردی گئی ہے۔جبکہ اس بار ملک میں 21 کے بجائے 10 روانگی مراکز ہوں گے۔اور محرم بغیر حج کاسفر کرنے والی خواتین کی 500 درخواستیں ملی ہیں اور انہیں بلاقرعہ اندازہ سے منظور کرلیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہاکہ حج 2021 کے اخراجات کے تخمینے کی بنیاد پرفیس مقرر کی گئی اور سعودی عرب سے موصولہ اطلاع کی بنیاد پراس میں کمی کی گئی ہے۔ممبئی اور احمدآباد سے سفر کرنے والے عازمین حج تقریباً تین لاکھ تیس ہزار روپے ادا کرنے ہوں گے۔ بنگلورو،لکھنئو،دہلی اور حیدرآباد مراکز سے تقریباً ساڑھے تین لاکھ روپے اور کوچین اور سری نگر سے تین لاکھ ساٹھ ہزار روپے جبکہ کولکاتا سے تین لاکھ ستر ہزار اور گوہاٹی سے سب سے زیادہ چار لاکھ روپے ادا کرنے ہوں گے۔ممبئی سے مدھیہ پردیش،گوا،چھتیس
گڑھ،گوا،دادرانگر حویلی،دہلی سے ہریانہ،پنجاب،ہماچل پردیش،اتراکھنڈ،مغربی اتر پردیش کے عازمین حج روانہ ہوگئے۔پٹنہ سے بہار اور جھاڑکھنڈ،کولکتہ سے مغربی بنگال اور اوڈیشہ اور گوہاٹی سے شمال مشرقی ریاستوں کے عازمین حج،کوچین سے کیرالا،چنئی سے تامل ناڈو،پوڈھوچری،کرناٹک کے بنگلورواوراندھراسے حیدرآباد سے روانہ ہوں گے۔
مختار نقوی نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ "ون نیشن ،ون فئیر" (ایک ملک ،ایک کرایہ)فی الحال ممکن نہیں ہے،لیکن یہ ایک اچھی تجویز ہے ،جس پر سبھی ائیر لائنز کو عمل کرناچاہئیے۔موجودہ کرایہ تخمینہ کی بنیاد پر ہے اور صرف عزیزیہ کیٹگری کے لیے ہے ،اس میں کمی بیش ہونے کا امکان ہے۔
انہوں نے کہاکہ وبائی مرض کے پیش نظر عالمی پروٹوکول کے رہنماء خطوط پر مستعدی سے عمل کیا جائے گا،ابھی سعودی عرب حکومت نے عمر کے بارے میں کوئی ہدایت نہیں جاری کی ہے،لیکن عمرہ کے لیے سعودی حکومت نے 18-50کی عمر والے عازمین عمرہ کو منظورہ دی تھی اور اب اس میں 65 سال تک کی توسیع کی جاسکتی ہے۔