،کوئی ایسا قانون جو شریعت کے خلاف ہو ہمیں منظور نہیں: مولانا ارشدمدنی
نئی دہلی، 27 جنہوری (یو این ا ٓئی) اتراکھنڈمیں آج سے یکساں سول کوڈنافذکردیاگیاہے ، ایساکرکے نہ صرف شہریوں کی مذہبی آزادی پر شب خون ماراگیاہے بلکہ یہ قانون سراسرامتیازاورتعصب پرمبنی ہے ، مولانا ارشدمدنی صدرجمعیۃعلماء ہند کی ہدایت پر جمعیۃعلماء ہند نینی تال ہائی کورٹ اورسپریم کورٹ دونوں میں ایک ساتھ اس فیصلے کو چیلنچ کرنے جارہی ہے آج یہاں جاری ایک ریلیز کے مطابق جمعیۃعلماء ہند کے وکلاء اس قانون کے آئینی وقانونی
پہلوؤں کا باریک بینی سے جائزہ لے چکے ہیں ، جمعیۃعلماء ہند کاخیال ہے کہ یہ قانون چونکہ امتیازاورتعصب پر مبنی ہے اس لئے اسے یکساں سول کوڈنہیں کہاجاسکتا، یہ سوال بھی اپنی جگہ بہت اہم ہے کہ کیا اس طرح کی قانون سازی کا اختیارکسی ریاستی سرکارکو ہے ؟
اتراکھنڈسرکارکے اس امتیازی فیصلے پر صدرجمعیۃعلماء ہند مولانا ارشدمدنی نے اپنے شدیدردعمل کااظہارکرتے ہوئے کہا کہ ہمیں کوئی ایسا قانون منظور نہیں جو شریعت کے خلاف ہو، کیونکہ مسلمان ہر چیزسے سمجھوتہ کر سکتا ہے ا پنی شریعت اوردھرم سے ہرگز ہرگز کوئی سمجھوتہ نہیں کرسکتا۔