نئی دہلی،17مارچ(یو این آئی)شمالی دہلی میں رونما ہونے والے حالیہ فسادات میں بے قصور افراد اور پا پولر فرنٹ آف انڈیا کے ممبران و عہدیداران کی اندھا دھندگرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے آل انڈیا تنظیم علمائے حق کے قومی صدر مولانا محمد اعجاز عرفی قاسمی نے الزام لگایا کہ حکمراں جماعت اور دہلی پولس اصل مجرموں کی پردہ پوشی کے لیے بے قصوراور معصوم افراد کے خلاف گرفتار کر رہی ہے۔
انہوں نے آج یہاں جاری ایک بیان میں الزام لگایا کہ ا علانیہ مجرمین کو کیفر کردار تک پہنچانے کے بجائے ان کو حفاظتی دستہ فراہم کرنے کے ساتھ بہت بے شرمی کے ساتھ ان کو قانونی تحفظ فراہم کرنے کی بات کررہی ہے۔انھوں نے دعوی کیا حد تو یہ ہے کہ عدالتی تنبیہ اور سخت سر زنش کے باوجود ان عناصر کے خلاف ایف آئی آر تک درج نہیں ہوئی ہے جنھوں نے سر عام اپنی ریلیوں میں گولیاں مارنے اور مظاہرین کو سبق سکھانے کی دھمکی دی تھی۔
مولانا قاسمی نے کہا کہ شاہین باغ اورملک کے دوسرے مقامات پر جاری سی اے اے اور این آر سی کے خلاف آئین و دستور کی روشنی میں جاری پر امن احتجاج کودروغ گوئی سے کام لے کر بد نام کیا جارہا ہے اور ان سیاسی رہنماؤوں کے قابل اعتراض بیانات کا نوٹس لینے سے حکومت دانستہ انحراف کر رہی ہے جنھوں نے دہلی
اسمبلی انتخابات سے قبل اور اس کے بعد نفرت انگیز بیانات دیے تھے۔ مولاناقاسمی نے دعوی کیا کہ دہلی فساد، فساد نہیں تھا، بلکہ ایک فرقہ کے خلاف منظم سازش تھی جو ملک کے دار الحکومت کی پیشانی پر ایک بد نما داغ ہے اوراس کے سبب عالمی منظر نامے پر ہمارا سر شرم سے جھک گیا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ موجودہ مرکزی حکومت ایک مخصوص نظریے کے تحت کام کر رہی ہے اور ہر اس آواز کو سبوتاژ کردینا چاہتی ہے جو حکومت اور حکومت کی پالیسیوں کے خلاف جمہوری دائرے میں بلند ہوتی ہے۔انہوں نے حکومت پر الزام لگایا کہ پاپولر فرنٹ آف انڈیا جیسی سماجی اور رفاہی تنظیموں کو بد نام کرنا چاپتی ہے، جو بلا تفریق مذہب رفاہی اور فلاحی اور خدمت خلق کے کاموں میں مصروف رہتی ہے۔
انھوں نے حکومت سے یہ اپیل کی کہ وہ دہلی فسادات کے اصل مجرموں تک رسائی اور ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کے لیے ممبران پارلیمنٹ پر مبنی ایک کل جماعتی وفد وہاں بھیج کر حالات کا نزدیک سے جائزہ لے اور ہائی کورٹ یا سپریم کورٹ کے جج کی نگرانی میں اس خونیں فساد کی منصفانہ جانچ کرائے، تبھی اصل مجرمین تک رسائی ممکن ہوگی اور ان بے قصور افراد کی بے تحاشہ گرفتاری پر روک لگائی جاسکے گیجنھیں بلا وجہ شک و شبہ کی بنیاد پرہراساں کیا جارہا ہے اور انھیں جیل کی سلاخوں کے پیچھے ڈال کر دہشت زدہ کیا جارہا ہے۔